اسلام آباد: سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی برائے نیشنل سیکیورٹی کو فوری تشکیل دیا جائے۔رضا ربانی نے اپنے بیان میں کہا کہ پورے ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ پریشان کن ہے اور ضرورت ہے کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اس پر توجہ دے اور تدارک کیا جائے، دہشت گردوں کا ہر ٹولہ مختلف ایجنڈے پر کام کر رہا ہے، ٹولوں کا تعلق مذہبی انتہا پسندی، علاقائی و جغرافیائی سیاسی صورتِ حال سے ہے۔
اْنہوں نے کہا کہ یہ بات تشویش ناک ہے کہ جامعات کے طلباء دہشت گردی کی اس لہر کی زد میں آ رہے ہیں اور خود کش بم بار بننے سے بھی دریغ نہیں کر رہے ہیں۔سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ریاست کی اپنے شہریوں کے ساتھ بے حسی اس بات کا تاثر دیتی ہے کہ اس کے پاس اپنے شہریوں کو دینے کے لیے کچھ بھی نہیں، دہشت گردی کیاس بیانیے کو شکست دینے کے لیے ایک متبادل نمونہ اختیار کرنا ہو گا جو کہ عملی طور پر نظر بھی آئے، اب وقت آ گیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں چھوٹے چھوٹے معاملات کی الجھنوں سے نکلیں۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام مسائل کا حل سوچیں جو کہ وفاق کے لبے سنگین خطرہ بن چکے ہیں، نوجوان پڑھا لکھا طبقہ دہشت گردی کے چنگل میں پھنستا جا رہا ہے اور یہ بات زیادہ تشویش ناک ہے۔رضا ربانی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ قومی دھارے کی سیاسی جماعتیں بھی پڑھے لکھے نوجوان طبقے کو اپنی طرف راغب کرنے میں ناکام ہو چکی ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارلیمانی کمیٹی برائے نیشنل سیکیورٹی کو فوری تشکیل دیا جائے، کمیٹی تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنے ساتھ بٹھائے اور ایک متفقہ بیانیہ بنائے اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، کمیٹی آف دی ہول سینیٹ ایک مثالی فورم ہے جو کہ پارلیمانی کمیٹی بخوبی استعمال کر سکتی ہے۔سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ریاست کو چا ہیے کہ وہ اندرونی خامیوں کو تسلیم کرے اور خطے میں بدلتی ہوئی صورتحال کا ادراک کرے۔