حریم فاروق نے جسمانی تنقید نظر انداز کرنے کا راز بتا دیا
لاہور:اداکارہ حریم فاروق نے کہا ہے کہ وہ اس دور سے گزر چکی ہیں جب انہیں جسمانی شکل و صورت پر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا تھا، جیسے کہ موٹی، لمبی، یا گوری و کالے رنگت کے بارے میں باتیں کی جاتی تھیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں حریم فاروق نے بتایا کہ ایک ڈرامے میں ان کے اضافی وزن پر بات کی گئی تھی، اور انہیں مختلف جسمانی خصوصیات جیسے لمبے یا چھوٹے بال، رنگت، اور وزن کے حوالے سے تنقید کا سامنا کیا۔ تاہم، اب انہیں ان باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
انہوں نے کہا کہ ڈرامے کے کردار کے لیے وزن کم کرنے کے لیے ڈائٹنگ کی کوشش کی لیکن اس نے ان کی ذہنی صحت پر منفی اثرات ڈالنا شروع کر دیے۔ حریم فاروق نے خود سے سوال کیا کہ انہیں وزن کیوں کم کرنا چاہیے، اور پھر فیصلہ کیا کہ چونکہ پاکستان میں زیادہ تر خواتین اسی حالت میں ہوتی ہیں، اس لیے وہ ان کی نمائندگی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ خواتین پر مختلف قسم کے لیبل لگا دیے جاتے ہیں اور انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے، چاہے وہ وزن ہو، قد ہو، شکل ہو، یا زندگی کے فیصلے۔ ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران ان کی جلد کی بیماری کی وجہ سے داغ نمایاں ہوگئے، لیکن انہوں نے انہیں چھپانے کی بجائے عوام کے سامنے ظاہر کیا۔ حریم کا کہنا تھا کہ اگر کچھ لوگ اس پر تنقید کریں گے، تو ان کے اس قدم سے شاید کچھ لوگوں کو حوصلہ ملے جو ایسی ہی بیماری کا شکار ہیں، اور وہ یہ سمجھ سکیں کہ یہ سب کے ساتھ ہو سکتا ہے۔