ناسا کے سائنسدانوں نے TOI-3261 b نامی ایک غیرمعمولی سیارہ دریافت کیا ہے، جہاں ایک سال صرف 21 گھنٹوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ منفرد سیارہ ہمارے نظام شمسی کے نیپچون کے حجم کا حامل ہے، لیکن اپنے سورج کے انتہائی قریب ہونے کی وجہ سے نہایت تیز رفتاری سے چکر لگاتا ہے۔
ناسا کے مطابق یہ سیارہ اپنی نوعیت کی چوتھی دریافت ہے، جو فلکیاتی ماہرین کو یہ سمجھنے میں مدد دے سکتی ہے کہ اس طرح کے سیارے کس طرح تشکیل پاتے ہیں۔ TOI-3261 b کی دریافت ناسا کی Transiting Exoplanet Survey Satellite (TESS) کے ذریعے ممکن ہوئی، جبکہ اس کی تصدیق آسٹریلیا، چلی اور جنوبی افریقہ میں موجود طاقتور دوربینوں سے کی گئی۔
ماہرین کے مطابق یہ سیارہ ‘ہاٹ نیپچونز’ کی ایک نایاب کیٹگری سے تعلق رکھتا ہے، جس میں شامل سیارے اپنے سورج کے قریب رہتے ہوئے نہایت تیزی سے مدار مکمل کرتے ہیں۔ TOI-3261 b ان میں سے ایک ہے، جو صرف 21 گھنٹوں میں اپنے مدار کا چکر مکمل کرلیتا ہے۔
ایڈوانس ماڈلنگ کے مطابق، یہ سیارہ گیس کے ایک بڑے بگولے کی شکل میں وجود میں آیا تھا۔ ناسا کے سائنسدان مزید تحقیقات کے لیے جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ جدید ٹیکنالوجی سیارے کی فضا میں موجود مخصوص مالیکیولز کا سراغ لگانے میں معاون ہوگی، جس سے TOI-3261 b اور دیگر اسی نوعیت کے سیاروں کی تخلیق کے بارے میں نئی تفصیلات سامنے آئیں گی۔