بھارت میں مصنوعی طریقوں سے جعلی دودھ بنانے والے ایک تاجر کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جو ایک لیٹر کیمیکل کا استعمال کرتے ہوئے 500 لیٹر تک دودھ تیار کرتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق، اتر پردیش کے شہر بلند شہر سے تعلق رکھنے والے اجے اگروال، جو "اگروال ٹریڈرز” کے مالک ہیں اور دودھ سے بنی اشیاء کی تیاری و فروخت میں ملوث تھے، پر الزام ہے کہ وہ 20 سال سے مصنوعی مٹھاس اور کیمیکل ملا کر جعلی دودھ اور پنیر تیار کر رہے تھے۔
فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) نے اجے اگروال کی دکان اور چار گوداموں پر چھاپے مار کر غیر قانونی کیمیکلز اور دیگر ساز و سامان قبضے میں لے لیا۔
ایک عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم اجے اگروال نے وہ مخصوص کیمیکلز اب تک ظاہر نہیں کیے ہیں جنہیں وہ دودھ تیار کرنے میں استعمال کرتا تھا۔ ان کے مطابق، اجے صرف پانچ ملی لیٹر کیمیکل کے ذریعے دو لیٹر جعلی دودھ تیار کر لیتا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اجے اگروال ایسے خاص فلیورنگ ایجنٹس کا استعمال کرتا تھا، جن کی مدد سے تیار کردہ جعلی دودھ کو اس کے ذائقے، خوشبو یا شکل سے شناخت کرنا ناممکن ہوتا تھا، اور صارفین اسے اصلی دودھ سمجھ کر خرید لیتے تھے۔
یہ کارروائی ایف ایس ایس اے آئی کی جانب سے جعلی اشیائے خورد و نوش کے خلاف جاری مہم کا حصہ تھی، جس میں بڑے پیمانے پر مصنوعی اجزاء سے بنائی جانے والی مصنوعات ضبط کی گئیں۔