فلکیات کے ماہرین نے شمسی نظام سے باہر ایک نیا سیارہ دریافت کیا ہے، جس کی تشکیل صرف 30 لاکھ سال میں مکمل ہوئی ہے۔ یہ وقت کائناتی پیمانے پر غیرمعمولی طور پر کم ہے اور سیاروں کی تشکیل کے بارے میں موجودہ سائنسی نظریات کو چیلنج کرتا ہے۔
یہ نوزائیدہ سیارہ، جس کا حجم زمین سے 10 سے 20 گنا زیادہ ہے، ان سیاروں میں شمار ہوتا ہے جو سب سے کم عمر ہیں۔ شمسی نظام سے باہر پائے جانے والے ان سیاروں کو ایکسوپلانٹس کہا جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سیارہ گھنی گیس اور دھول کے بادلوں، جنہیں پروٹوپلینیٹری ڈسک کہا جاتا ہے، سے تشکیل پایا ہے۔ یہ عناصر سیارے کی تشکیل کے بنیادی اجزاء فراہم کرتے ہیں۔
یہ سیارہ ایک ایسے ستارے کے گرد چکر لگا رہا ہے جو ہمارے سورج سے کم بڑا اور کم گرم ہے۔ اس ستارے کی کمیت سورج کے تقریباً 70 فیصد کے برابر ہے اور یہ نصف چمکدار ہے۔ یہ ستارہ ہماری کہکشاں ملکی وے میں زمین سے تقریباً 520 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔
فلکیات میں گریجویٹ طالبہ میڈیسن باربر کے مطابق، "یہ دریافت ظاہر کرتی ہے کہ سیارے کائناتی طور پر مختصر وقت، یعنی صرف 3 ملین سال میں، مکمل شکل اختیار کر سکتے ہیں۔ یہ حیرت انگیز ہے کیونکہ ہماری زمین کی تشکیل میں 10 سے 20 ملین سال لگے تھے۔”
یہ نئی دریافت سیاروں کی تشکیل کے عمل کو بہتر طور پر سمجھنے اور کائناتی نظام کے ارتقاء پر نئی روشنی ڈالنے میں مدد دے سکتی ہے۔