ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی خوش دامن کے ایصال ثواب کےلئے منعقدہ دعائیہ تقریب
لاہور:تحریک منہاج القرآن کے صدر ،چیئرمین آغوش کمپلیکس پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نےکہا ہے کہ اعمال صالحہ انسان کے لیے صدقہ جاریہ کی حیثیت رکھتے ہیں اور یہی اعمال مرنےکے بعد بھی اس کے درجات بلند کرنے کا ذریعہ بنتے ہیں۔صدقہ جاریہ کا مقصد یہ ہے کہ انسان نہ صرف اپنی زندگی میں دوسرںکےلئے فائدہ مند ہو بلکہ مرنے کے بعد بھی اس کے اعمال کی برکت دوسروں کوپہنچتی رہے۔اعمال صالحہ کو صدقہ جاریہ قرار دینا اسلام کی تعلیمات کا اہم حصہ ہے۔
نیک اعمال صرف انسان کی دنیاوی زندگی میں کامیابی کی ضمانت نہیں بلکہ آخرت میں بھی اس کے لیے باعث نجات ہوتے ہیں۔ صدقہ جاریہ کی مختلف صورتوں میں تعلیم و تربیت، رفاہی کام، اور علم کی اشاعت جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ان اعمال کا دائرہ وسیع ہے اور انسان اپنی نیت کے خلوص اور عمل کی مستقل مزاجی کے ذریعے اس دنیا میں رہتے ہوئے بھی اپنے لیے انعامات جمع کر سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آغوش کمپلیکس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی خوش دامن کے ایصال ثواب کےلئے منعقدہ دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ پروفیسرڈاکٹر حسین محی الدین قادری نےطلبا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی زندگی کو نیک اعمال کے ذریعے بامقصد بنانا چاہیے۔ انہوں نے قرآن پاک کی تعلیمات اور احادیث نبویﷺ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک نیک کام جو دوسروں کے فائدے کے لیے کیا جائے، صدقہ جاریہ بن جاتا ہے۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ کسی کے لیے علم کے دروازے کھولنا، کسی بیمار کی مدد کرنا، یا کسی بھوکے کو کھانا کھلانا ایسے اعمال ہیں جو انسان کے لیے دنیا اور آخرت میں بھلائی کا ذریعہ بنتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ دور میں نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کا استعمال مثبت مقاصد کے لیے کریں۔ انہوں نے نوجوانوں کو ترغیب دی کہ وہ اپنے وسائل کو نیکی کے فروغ اور معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے استعمال کریں۔ایصال ثواب کےلئے منعقدہ دعائیہ تقریب میں ڈائریکٹر آغوش کمپلیکس کرنل(ر) مبشر اقبال،پرنسپل تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ محمد عباس نقشبندی،عمران ظفر بٹ سمیت اساتذہ،طلبہ کی بڑی تعداد شریک تھی۔