"سارے کام میں ہی کروں” چیخ چیخ کر آفس ملازم نے انگلیاں کاٹ لیں

پہلے شبہ ہوا کہ کسی نے کالا جادو کے لیے اس کی انگلیاں کاٹ لی ہوں گی

بھارتی ریاست گجرات کے شہر سورت میں ایک حیرت انگیز واقعہ پیش آیا، جہاں ایک نوجوان کمپیوٹر آپریٹر نے کام سے بچنے کے لیے اپنے بائیں ہاتھ کی چار انگلیاں تیز دھار چاقو سے کاٹ ڈالیں۔

23 سالہ میور تارا پارا نے ابتدا میں پولیس کو یہ کہانی سنائی کہ وہ سڑک پر بے ہوش ہوگیا تھا، اور ہوش میں آنے پر اس کے ہاتھ کی چار انگلیاں غائب تھیں۔

لیکن پولیس کی تفتیش سے یہ انکشاف ہوا کہ میور نے خود اپنی انگلیاں کاٹی تھیں۔

پولیس کے مطابق، میور ایک فرم میں کمپیوٹر آپریٹر کے طور پر کام کرتا تھا، جو اس کے رشتہ دار کی کمپنی تھی۔ میور کام کے دباؤ سے تنگ تھا، لیکن اپنے رشتہ داروں کو یہ کہنے کی ہمت نہیں کر پایا کہ وہ مزید کام نہیں کر سکتا۔

اس کے نتیجے میں، اس نے ایک ایسا قدم اٹھایا جس سے وہ خود کو کام کے لیے نااہل ثابت کر سکے۔

میور نے پولیس کو بتایا کہ وہ 8 دسمبر کو موٹرسائیکل پر اپنے دوست کے گھر جا رہا تھا، راستے میں اسے چکر آئے اور وہ بے ہوش ہو کر گر گیا۔ ہوش میں آنے پر اس نے دیکھا کہ اس کے ہاتھ کی چار انگلیاں کٹی ہوئی ہیں۔پولیس کو پہلے شبہ ہوا کہ کسی نے کالا جادو کے لیے اس کی انگلیاں کاٹ لی ہوں گی۔

امرولی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج ہوا اور کرائم برانچ نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ میور نے خود ہی اپنی انگلیاں کاٹی تھیں۔

تحقیقات کے بعد میور نے اعتراف کیا کہ اس نے ایک دکان سے چاقو خریدا، 4 دن بعد امرولی رنگ روڈ پر جا کر اپنی موٹرسائیکل کھڑی کی اور رات 10 بجے اپنی انگلیاں کاٹ دیں۔ خون روکنے کے لیے اس نے کہنی کے قریب رسی باندھی اور انگلیاں اور چاقو ایک تھیلے میں ڈال کر پھینک دیے۔

اس کے دوست اسے ہسپتال لے کر گئے، اور پولیس نے تلاش کے دوران ایک بیگ سے تین انگلیاں اور دوسرے بیگ سے چاقو برآمد کیا۔ کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

 

 

 

 

 

متعلقہ خبریں

مقبول ترین