کرم میں علاج نہ ملنے سے 2 ماہ میں 29 بچے انتقال کرچکے، ایم ایس پارا چنار ہسپتال
پشاور: پارا چنار اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) نے انکشاف کیا ہے کہ ضلع کرم میں صحت سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے دو ماہ کے دوران 29 بچے جاں بحق ہوچکے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر جاویداللہ نے بتایا کہ ضلع کرم میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے قائم کردہ گرینڈ جرگہ آج دوبارہ شروع ہوگا۔
اس کے ساتھ ساتھ ضلع کرم کی اہم شاہراہیں، جن میں پشاور-پارا چنار مرکزی شاہراہ بھی شامل ہے، گزشتہ 70 دنوں سے بند ہیں۔ راستوں کی بندش کے باعث ضلع میں کھانے پینے کی اشیاء، پیٹرول، گیس اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔
پارا چنار اسپتال کے ایم ایس کا کہنا ہے کہ ادویات اور دیگر طبی سہولیات کی کمی کی وجہ سے مزید اموات کا خطرہ بڑھ سکتا ہے اور صورتحال مزید سنگین ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ ضلع کرم میں قبائلی تصادم کے دوران 100 سے زائد افراد جان سے گئے تھے، جس کے بعد اب تک راستے بحال نہیں ہو سکے۔ امن کے قیام کے لیے قائم جرگے کی گزشتہ کوشش بھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی تھی۔