جو ظلم کر رہا ہے اور جو خاموش ہے، دونوں مجرم ہیں: جسٹس مندوخیل

عدالت نے عمر قید کی سزا مکمل کرنے اور جیل سے رہا ہونے والے ملزم کا مقدمہ نمٹا دیا

جو ظلم کر رہا ہے اور جو خاموش ہے، دونوں مجرم ہیں: جسٹس مندوخیل

اسلام آباد:سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا ہے کہ ہم اپنی غلطی مان رہے ہیں، دوسروں کو بھی اپنی غلطیوں کا اعتراف کرنا چاہیے۔ انہوں نے ایک کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 34 سال قید کی سزا بھگتنے والے ملزم کے معاملے پر میں نے عدالت میں معذرت کی تھی۔

جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ بطور قوم ہم سب قصوروار ہیں۔ جو ظلم کر رہا ہے، وہ بھی مجرم ہے اور جو خاموش ہے، وہ بھی برابر کا قصوروار ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ایگزیکٹو اپنی غلطیوں پر معذرت کے لیے تیار ہے؟

عدالت نے عمر قید کی سزا مکمل کرنے اور جیل سے رہا ہونے والے ملزم کا مقدمہ نمٹا دیا۔ اس کیس کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ملزم نے 2017 میں سزا کے خلاف جیل پٹیشن دائر کی تھی۔ جسٹس اطہر من اللّٰہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 2017 سے اپیل کا مقرر نہ ہونا تمام چیف جسٹس صاحبان کی ذمہ داری ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین