یورپی یونین کا 9 مئی کے مقدمات پر تشویش کا اظہار
یورپی یونین نے پاکستان میں 9 مئی کے واقعات کے مقدمات میں فوجی عدالتوں کے ذریعے سنائے جانے والے فیصلوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، 21 دسمبر کو یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلے پاکستان کے ان بین الاقوامی معاہدوں کے منافی ہیں جو اس نے شہری اور سیاسی حقوق کے تحفظ کے لیے کیے ہیں۔
ان معاہدوں میں انٹرنیشنل کنونشن آن سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس (ICCPR) شامل ہے، جسے پاکستان نے تسلیم کر رکھا ہے۔
یورپی یونین نے واضح کیا کہ ICCPR کے آرٹیکل 14 کے مطابق ہر فرد کو ایک منصفانہ، شفاف اور عوامی مقدمے کی سماعت کا حق حاصل ہے، جہاں آزاد اور غیر جانبدار عدالتیں مقدمات کی سماعت کریں۔ اس آرٹیکل کے تحت فوجداری مقدمات کے فیصلے عوامی سطح پر دیے جانے ضروری ہیں، لیکن فوجی عدالتوں کے فیصلے ان اصولوں سے ہم آہنگ نہیں ہیں۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان نے یورپی یونین کی جی ایس پی پلس (GSP+) اسکیم کے تحت 27 بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری کا وعدہ کیا ہے۔ ان معاہدوں میں ICCPR بھی شامل ہے، جو انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کی حفاظت کے لیے ضروری ہیں۔ جی ایس پی پلس کے تحت پاکستان کو تجارتی مراعات دی جاتی ہیں، لیکن یہ مراعات بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری سے مشروط ہیں۔
واضح رہے کہ 20 دسمبر کو پاکستان میں سانحہ 9 مئی کے سلسلے میں 25 افراد کو فوجی عدالتوں نے 2 سے 10 سال تک قید بامشقت کی سزائیں سنائی تھیں۔ ان افراد پر ریاستی اداروں کے خلاف کارروائی کے الزامات تھے۔ یورپی یونین نے ان سزاؤں کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔