کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں جنوبی افریقا نے پاکستان کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 0-2 سے اپنے نام کر لی ہے۔ جنوبی افریقا نے 57 رنز کا چھوٹا ہدف بغیر کسی نقصان کے آٹھویں اوور میں حاصل کیا۔
چوتھے دن جنوبی افریقا نے پاکستان کو شکست دی، جس کے بعد پاکستانی ٹیم فالو آن کے تحت 478 رنز کا اسکور کرتے ہوئے 58 رنز کی پوزیشن چھوڑ گئی۔
چوتھے روز شان مسعود اور خرم شہزاد نے 213 رنز پر ایک وکٹ کے نقصان کے ساتھ کھیل کا آغاز کیا۔ خرم شہزاد 18 رنز بنا کر 235 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے، جبکہ کامران غلام 28 اور سعود شکیل 23 رنز کے انفرادی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ کپتان شان مسعود نے 145 رنز بنائے۔
آگے چل کر محمد رضوان 41، سلمان آغا 48، عامر جمال 34 اور میر حمزہ 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جس کے نتیجے میں پوری ٹیم 478 رنز کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئی۔
جنوبی افریقا کی جانب سے کاگیسو رباڈا اور کیشور مہاراج نے 3، 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ مارکو جانسن نے 2 اور کیوینا مپاخا نے 1 وکٹ لی۔
58 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پروٹیز نے منظم بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے یہ ہدف آٹھویں اوور میں حاصل کر لیا۔ ڈیوڈ بیڈنگھم نے 44 اور ایڈن مارکرم نے 14 رنز بنائے۔
تیسرے دن پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان کے بعد 64 رنز سے اپنی اننگز کا آغاز کیا، لیکن پوری ٹیم 194 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ اس کے بعد پاکستان کی دوسری اننگز میں بابراعظم نے 81 رنز اسکور کیے اور ٹیم نے تیسرے دن کے اختتام تک 213 رنز بنائے، شان مسعود 102 اور خرم شہزاد 8 رنز کے ساتھ کریز پر تھے۔
پہلی اننگز کے دوران کپتان محمد رضوان اور بابراعظم نے 98 رنز کی شراکت قائم کی، جہاں بابر نے 58 اور رضوان نے 46 رنز بنائے۔ سلمان آغا، عامر جمال، خرم شہزاد اور میر حمزہ بھی آؤٹ ہوئے۔
جنوبی افریقا کے کھلاڑیوں میں ریان رکلٹن نے 259 رنز کے ساتھ شاندار کارکردگی پیش کی، جبکہ دوسرے بلے بازوں میں کائل ویرین 100، مارکو جینسن 62، اور کیشو مہاراج 40 رنز بنائے۔
پہلے روز کے کھیل میں جنوبی افریقا نے 4 وکٹوں پر 316 رنز بنائے تھے، جہاں کپتان ٹیمبا بووما نے 106 رنز کی کارکردگی دکھائی۔ پاکستان کی جانب سے سلمان آغا نے دو وکٹیں لیں۔
یہ سلسلہ جاری رہا جب پاکستانی ٹیم نے چوتھے روز کا آغاز مضبوط انداز میں کیا، لیکن آخر کار انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔