اسلام آباد: ایلون مسک کے اسٹارلنک کو چیلنج کرنے کے لیے چین نے بھی اپنی جگہ بنا لی ہے۔ چین کی ایک کمپنی نے خلا سے انٹرنیٹ فراہم کرنے کے مقصد سے پاکستان میں رجسٹریشن کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق، چین کی شنگھائی اسپیس کام سیٹلائٹ ٹیکنالوجی لمٹیڈ (ایس ایس ایس ٹی) نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں اپنا اندراج کروا لیا ہے۔
چینی کمپنی کا ارادہ ہے کہ وہ ایلون مسک کے اسٹار لنک سے بھی زیادہ تیز اور سستا انٹرنیٹ فراہم کرے گی۔ ایس ایس ایس ٹی کا منصوبہ ہے کہ وہ سال 2025 میں 648 سیٹلائٹ زمین کے مدار میں بھیجے گی۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ وہ 2027 تک دنیا بھر میں انٹرنیٹ فراہم کرنے کے قابل ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ، چینی کمپنی کا منصوبہ یہ ہے کہ وہ 2030 تک زمین کے مدار میں 30 ہزار سیٹلائٹ پہنچا دے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایلون مسک کی کمپنی اسٹارلنک کا ہدف بھی یہی ہے۔ دونوں کمپنیوں کو زمین کے مدار سے انٹرنیٹ فراہم کرنے کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے لائسنس حاصل کرنے کا انتظار ہے۔