تھائی لینڈ میں چاول کے کھیتوں کو رنگین فن کی ایک منفرد شکل میں تبدیل کیا گیا ہے جس میں اژدہے، بلی دیوی، کتوں اور بلیوں کی عکاسی کی گئی ہے، اور اس کا مقصد گزشتہ سال کے سیلاب سے متاثر ہونے والے افراد کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، شمالی تھائی لینڈ کے علاقے تانیپونگ جائکھام میں ستمبر میں آنے والے سیلاب کے دوران پھنسے ہوئے ہزاروں افراد کی یاد میں چاول کے کھیتوں کو اس منفرد فن سے سجا دیا گیا۔ چاول کے پودوں کے ذریعے رنگین تصاویر تخلیق کی گئیں جن میں سرخ اژدہا، بلی دیوی، اور سیلاب کے دوران پھنسے کتوں اور بلیوں کو دکھایا گیا۔
تانیپونگ اور ان کی ٹیم نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے پانچ ایکڑ سے زائد زمین پر اس فن کی تخلیق کی۔ اس کے لیے خصوصی طور پر رینبو رائس کے بیجوں کی 20 کلو مقدار کا استعمال کیا گیا اور اس کام کو انجام دینے کے لیے جی پی ایس کی مدد سے ڈیزائن کیا گیا۔
تانیپونگ نے اکتوبر میں اس منصوبے پر کام شروع کیا تھا، اور اس میں چینی قمری سال کے اختتام کے حوالے سے اژدھے، مقامی چار کانوں والی بلی دیوی، اور سیلاب میں پھنسے کتوں اور بلیوں کو منتخب کیا گیا۔ ان تصاویر کا مقصد سیلاب کے متاثرین کو یاد کرنا اور انہیں خراج تحسین پیش کرنا تھا۔
تانیپونگ کا کہنا تھا کہ اژدہے کا ڈیزائن منفی اثرات کو ختم کرنے کے لیے تیار کیا گیا تھا، اور وہ امید کرتے ہیں کہ یہ بحران جلد ختم ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دسمبر میں اس فن کی نمائش کی گئی جس میں طلباء، شہریوں اور مقامی افراد سمیت ہزاروں لوگوں نے شرکت کی اور انہیں اس سے امید، حوصلہ اور مثبت اثرات حاصل ہوئے۔
تھائی لینڈ کے علاقے کے کسان تانیٹ مالا نے بتایا کہ سیلاب کے دوران ان کے علاقے میں کھانے پینے کی اشیاء پیدا کرنا ممکن نہیں تھا، کیونکہ ہر چیز پانی میں ڈوب گئی تھی، اور یہ حالات ان کے لیے بہت مشکل تھے۔