غزہ:فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں۔
معاہدے کے مطابق، حماس پہلے دن 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی، جبکہ اگلے ہفتے مزید 4 یرغمالیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے گی۔ معاہدے کا اطلاق 19 جنوری سے ہوگا، اور مجموعی طور پر حماس 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کرے گی۔
جوابی اقدام میں، اسرائیل نے حماس کی جانب سے فراہم کردہ فہرست کے تحت 1,000 فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ ان قیدیوں میں 190 ایسے فلسطینی شامل ہیں جو 15 سال سے زیادہ عرصے سے قید کاٹ رہے ہیں۔
کچھ یرغمالیوں کی رہائی کے فوری بعد، اسرائیل فلسطینی علاقوں سے اپنی فوجیں واپس بلانا شروع کر دے گا۔ جنوبی علاقے کے بے گھر فلسطینیوں کو شمال کی جانب سفر کرنے کی بھی اجازت دی جائے گی۔
معاہدے کی تفصیلات کے تحت، اسرائیلی فوجیوں کو فلاڈیلفی کوریڈور میں 800 میٹر کے بفر زون کا انتظام ڈیڑھ ماہ تک جاری رکھنے کا اختیار ہوگا۔
پہلے مرحلے کو مکمل کرنے میں 16 دن لگیں گے، جس کے بعد دوسرے اور تیسرے مرحلے میں معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے مذاکرات کیے جائیں گے۔
غزہ جنگ بندی معاہدےکی تفصیلات منظر عام پر آگئیں
حماس 33 اسرائیلی یرغمالی آزاد کرے گا، اسرائیل 1,000 فلسطینی رہا کرے گا