بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد قائم ہونے والی عبوری حکومت نے احمد الشرع کو ملک کا نیا صدر مقرر کر دیا ہے، جو اپنے پہلے سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق صدر احمد الشرع، جنہیں ابو محمد الجولانی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، سعودی دارالحکومت ریاض پہنچے، جہاں ان کا بھرپور استقبال کیا گیا۔ اپنے اس دورے میں وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت اعلیٰ سعودی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
گزشتہ دسمبر میں احمد الشرع کی قیادت میں باغی گروہوں نے شام میں بشار الاسد کے طویل اقتدار کا خاتمہ کر دیا تھا، جس کے نتیجے میں وہ روس فرار ہونے پر مجبور ہو گئے۔ اس کے بعد احمد الشرع نے ایک عبوری حکومت تشکیل دی، جسے سعودی عرب سمیت بین الاقوامی طاقتوں کی حمایت حاصل ہوئی۔
عبوری حکومت نے ملک میں استحکام لانے کے لیے اہم اقدامات کیے، جن میں تمام مسلح گروہوں کو غیر مسلح کر کے انہیں وزارت دفاع میں ضم کرنا اور شام کے آئین کو معطل کرنا شامل تھا۔ ان ہی فیصلوں کے تحت احمد الشرع کو شام کا نیا صدر مقرر کیا گیا۔
احمد الشرع نے بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد سعودی عرب کا خصوصی شکریہ ادا کیا تھا۔ صدر بننے کے بعد انہوں نے پہلا غیر ملکی دورہ سعودی عرب کا کیا، کیونکہ ان کی جائے پیدائش بھی ریاض ہے۔
سعودی عرب نے شام میں آنے والی مثبت تبدیلی اور عوام کی بیداری کی حمایت کا یقین دلایا ہے اور ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔