اسلام آباد: حکومت نے دورانِ سروس انتقال کر جانے والے سرکاری ملازمین کے ایک اہلِ خانہ کو ملازمت دینے کی پالیسی کو ختم کر دیا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اس حوالے سے باضابطہ دفترِ یادداشت (آفس میمورنڈم) جاری کر دیا، جس میں تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس نئے فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے 18 اکتوبر 2024 کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا ہے اور اس پر عمل درآمد بھی عدالتی فیصلے کی تاریخ سے ہوگا۔ تاہم، دورانِ سروس وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے اہلِ خانہ کو وزیرِاعظم معاونت پیکج کے تحت ملنے والی دیگر مراعات بدستور فراہم کی جائیں گی۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے مزید وضاحت کی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے وہ افسران و اہلکار جو دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہوتے ہیں، ان کے اہلِ خانہ اس فیصلے کے دائرہ کار سے مستثنیٰ ہوں گے۔ علاوہ ازیں، اس فیصلے کا اطلاق ان تقرریوں پر بھی نہیں ہوگا جو سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل کی جا چکی ہیں۔