شوگر کے مریضوں کو کن پھلوں سے گریز کرنا چاہیے؟

ذیابیطس میں خون میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو متعدد پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے

دنیا بھر میں لاکھوں افراد ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں، اور یہ ایک ایسا عارضہ ہے جسے خاموش قاتل کہا جاتا ہے کیونکہ یہ دیگر سنگین بیماریوں کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔ اس مرض میں مبتلا افراد کو اپنی خوراک اور طرز زندگی پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ بلڈ شوگر لیول کو قابو میں رکھا جا سکے۔

ذیابیطس میں خون میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو متعدد پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے۔ بعض اوقات بلڈ شوگر کی سطح خطرناک حد تک بڑھنے کے باعث مریض کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اسی لیے ڈاکٹروں کی جانب سے مریضوں کو خاص ہدایات دی جاتی ہیں، جن میں سے ایک مخصوص غذاؤں اور پھلوں سے پرہیز بھی شامل ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق، شوگر کے مریضوں کو ‘سپوٹا’ پھل سے گریز کرنا چاہیے، کیونکہ اس میں قدرتی شکر اور کاربوہائیڈریٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو بلڈ شوگر لیول کو تیزی سے بڑھا سکتا ہے۔ اگرچہ سپوٹا نہایت مزیدار اور غذائیت سے بھرپور پھل ہے، لیکن ذیابیطس کے شکار افراد کے لیے یہ نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

سپوٹا میں زیادہ تر کاربوہائیڈریٹس قدرتی شکر کی شکل میں ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ خون میں گلوکوز کی مقدار کو فوری بڑھا دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹروں کی جانب سے ذیابیطس کے مریضوں کو سپوٹا نہ کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر کچھ پھل بھی ایسے ہیں جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں، جن میں انناس، لیچی، کیلا، آم اور تربوز شامل ہیں۔

پری ذیابیطس میں مبتلا افراد کے لیے بھی سپوٹا کا استعمال مضر ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ اس میں موجود چینی کی مقدار خون میں گلوکوز کی سطح کو بڑھا سکتی ہے، جس سے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔ اگر کسی شخص کا بلڈ شوگر لیول نہار منہ 130 mg/dL سے زیادہ ہو یا کھانے کے بعد 180 mg/dL سے تجاوز کر جائے، تو یہ ہائپرگلیسیمیا کی علامت ہو سکتی ہے، جو بعد میں پری ذیابیطس یا ذیابیطس میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

یہ بیماری دل کے مسائل، اعصابی پیچیدگیوں اور گردے کے امراض جیسی سنگین طبی پیچیدگیوں کو جنم دے سکتی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ مریض اپنی خوراک میں احتیاط برتیں۔ ذیابیطس کے مریضوں کو کسی بھی قسم کے پھل کھانے سے قبل اپنے معالج سے ضرور مشورہ کرنا چاہیے تاکہ صحت مند زندگی گزاری جا سکے۔

 

متعلقہ خبریں

مقبول ترین