کہوٹہ :عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 2018 کے انتخابات میں چوری ہوئی تھی جبکہ 2024 میں کھلی ڈکیتی کی گئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کی پارلیمنٹ میں بیٹھے دو تہائی ارکان پیسے دے کر ایوان میں پہنچے ہیں، جو ملکی سیاست کے لیے خطرناک ہے۔
تفصیلات کے مطابق کہوٹہ میں ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے ملکی سیاست پر سخت تنقید کی اور کہا کہ یہ 24 کروڑ عوام کا ملک ہے، لیکن موجودہ طرزِ سیاست کے ساتھ معاملات نہیں چل سکتے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں تین بڑی سیاسی جماعتوں سے بہتری کی کوئی امید نہیں ہے، اور سیاست کو اصولوں اور آئین کے مطابق نہ چلایا گیا تو ملک آگے نہیں بڑھ سکے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے ملک میں بڑھتی ہوئی کرپشن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ ان کے مطابق جب ملک میں سیاسی انتشار ہوتا ہے تو معیشت بھی متاثر ہوتی ہے اور بہتری کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک یہ جماعت "ووٹ کو عزت دو” کا نعرہ لگاتی رہی، عوام میں مقبول رہی، مگر جب اس نے "اقتدار کو عزت دو” کا نعرہ اپنایا تو عوام نے اسے مسترد کر دیا۔ انہوں نے سیاستدانوں پر زور دیا کہ سیاست کا کوئی واضح مقصد ہونا چاہیے اور اصولوں پر قائم رہنا چاہیے، کیونکہ جب عوامی نمائندے اپنے اصول چھوڑ دیتے ہیں اور آئین سے انحراف کرتے ہیں تو ملک میں انتشار پھیلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہر پاکستانی پریشان ہے اور ملکی حالات بہتری کی بجائے مزید ابتری کی طرف جا رہے ہیں، جس کا حل صرف شفاف سیاست اور آئین کی بالادستی میں ہے۔