پاکستان کا بھارت کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی پر شدید اعتراض، انڈو یو ایس مشترکہ بیان مسترد

بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور وہ ان جرائم کا جواب دینے میں مکمل ناکام رہا ہے

اسلام آباد:دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارت کو جدید عسکری ٹیکنالوجی کی منتقلی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انڈو یو ایس مشترکہ بیان کو بے بنیاد اور حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔

ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ بھارت کو جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑ سکتا ہے، اور پاکستان اس حوالے سے اپنے تحفظات عالمی سطح پر اجاگر کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور وہ ان جرائم کا جواب دینے میں مکمل ناکام رہا ہے۔

انہوں نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے دو روزہ دورہ پاکستان پر بھی روشنی ڈالی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل کے ساتویں اجلاس میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دورے کے دوران دفاع، تجارت، سرمایہ کاری، صحت، تعلیم، توانائی، ثقافت، ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے کئی معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

لیبیا میں کشتی حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے شفقت علی خان نے بتایا کہ اب تک 16 پاکستانیوں کی لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے، جبکہ ایک زخمی اسپتال میں زیر علاج ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ مزید لاشوں کی شناخت اور دیگر امور کی نگرانی کر رہا ہے۔

کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر بات کرتے ہوئے ترجمان نے بتایا کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا، جس پر پاکستان نے شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دیا جائے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا سے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی پاک-امریکا باہمی سفارتی رابطے کا حصہ ہے اور یہ معمول کی کارروائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں موجود پاکستانیوں کو درپیش سفری مسائل کا ادارک ہے، تاہم امارات کی طرف سے پاکستانی شہریوں پر کسی قسم کی پابندی نہیں لگائی گئی۔

افغانستان کے حوالے سے گفتگو میں شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان نے بارہا افغان حکومت کے ساتھ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی موجودگی کا معاملہ اٹھایا ہے، کیونکہ یہ ایک بڑا سیکیورٹی چیلنج ہے۔

امریکی کانگریس کے ایک رکن کی جانب سے پاکستان میں جمہوریت سے متعلق بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں شفاف انتخابات کے نتیجے میں ایک منتخب حکومت قائم ہو چکی ہے، اور اس حوالے سے کوئی غیر ضروری قیاس آرائیاں درست نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات باہمی احترام اور داخلی امور میں عدم مداخلت کے اصولوں پر مبنی ہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین