امراض قلب سے بچاؤ کے لیے صحت مند افراد کا بہترین بلڈ پریشر کتنا ہونا چاہیے؟

ہائی بلڈ پریشر کو "خاموش قاتل" بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ اکثر مریضوں کو اس کا علم ہی نہیں ہوتا

بلڈ پریشر سے متعلق گائیڈلائنز ہر ملک میں مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن حالیہ تحقیق میں خون کے دباؤ کی ایک مثالی حد بتائی گئی ہے جو صحت مند زندگی کے لیے اہم ہے۔

بلڈ پریشر اس دباؤ کو ظاہر کرتا ہے جس کے تحت خون شریانوں سے گزرتا ہے۔ اگر یہ دباؤ مسلسل زیادہ رہے تو ہائی بلڈ پریشر کا سامنا ہو سکتا ہے، جو کہ دل کی بیماریوں، ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔ اسی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کو "خاموش قاتل” بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ اکثر مریضوں کو اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔

بلڈ پریشر کی جانچ دو پیمانوں پر کی جاتی ہے:

انقباضی دباؤ (Systolic Blood Pressure) – یہ وہ دباؤ ہے جو دل کے دھڑکنے اور خون پمپ کرنے کے دوران شریانوں میں پیدا ہوتا ہے۔
انبساطی دباؤ (Diastolic Blood Pressure) – یہ وہ دباؤ ہوتا ہے جو دل کی دھڑکنوں کے درمیان وقفے کے دوران شریانوں میں برقرار رہتا ہے۔

حالیہ تحقیق کے مطابق، مختلف ممالک میں انقباضی دباؤ کی مثالی سطح مختلف بتائی گئی ہے۔

امریکی گائیڈلائنز کے مطابق، انقباضی دباؤ 130 mmHg سے کم ہونا چاہیے۔
یورپی اور چینی گائیڈلائنز کے مطابق، بلڈ پریشر کا اوپری دباؤ 130 سے 139 mmHg کے درمیان قابل قبول سمجھا جاتا ہے۔

تحقیق اور نتائج
یہ تحقیق JMIR Public Health & Surveillance میں شائع ہوئی، جس میں جنوبی کوریا کی نیشنل ہیلتھ انشورنس سروس کے ڈیٹا بیس کا تجزیہ کیا گیا۔

تحقیق میں 69 ہزار ایسے افراد کے ڈیٹا کو شامل کیا گیا، جن میں حال ہی میں ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص ہوئی تھی۔

ان افراد نے 2003 یا 2004 میں کم از کم ایک بار اپنا بلڈ پریشر چیک کروایا تھا۔
پھر 2020 تک کم از کم دو بار مزید ان کے بلڈ پریشر کا تجزیہ کیا گیا۔
مریضوں کو ان کے بلڈ پریشر کی سطح کے مطابق مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا اور ہر گروپ میں امراض قلب سے ہونے والی اموات کی شرح کو جانچا گیا۔

نتائج کے مطابق:

جن افراد کا انقباضی دباؤ 130 سے 139 mmHg کے درمیان تھا، ان میں امراض قلب سے اموات کی شرح سب سے کم یعنی 5.6 فیصد رہی۔
اس کے بعد 120 سے 129 mmHg کے گروپ میں اموات کی شرح 5.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
ان دونوں گروپس میں دیگر طبی پیچیدگیوں سے اموات کی شرح بھی سب سے کم دیکھی گئی۔

ماہرین کی رائے
محققین کا کہنا ہے کہ 120 سے 139 mmHg کا بلڈ پریشر مثالی سمجھا جا سکتا ہے، کیونکہ اس حد میں آنے والے افراد میں کسی بھی وجہ سے موت کی شرح کم دیکھی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بیشتر عالمی گائیڈلائنز میں بلڈ پریشر کی کم از کم محفوظ حد کے بارے میں زیادہ وضاحت نہیں دی گئی، جبکہ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو یہ معلومات فراہم کرنا بھی ضروری ہے کہ ان کے لیے بلڈ پریشر کو کس حد تک کم رکھنا محفوظ ہوگا۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین