برطانیہ میں اسلاموفوبیا خطرناک حد تک بڑھ گیا، 2024 میں 5,837 واقعات رپورٹ

غزہ جنگ کے بعد آن لائن مسلم مخالف مواد میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا

برطانیہ میں مسلم مخالف نفرت انگیزی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ مانیٹرنگ گروپ "ٹیل ماما” کی تازہ رپورٹ کے مطابق 2024 میں اسلاموفوبیا کے واقعات ریکارڈ سطح پر جا پہنچے، جن میں بڑی تعداد غزہ جنگ کے بعد رپورٹ ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق مانیٹرنگ گروپ "ٹیل ماما” نے انکشاف کیا ہے کہ 2024 میں 5,837 اسلاموفوبیا کے واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ 2023 میں یہ تعداد 3,767 اور 2022 میں 2,201 تھی۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ مسلم مخالف نفرت میں ہر سال خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ اعداد و شمار برطانیہ کی پولیس فورسز کے تعاون سے مرتب کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ کے بعد آن لائن مسلم مخالف مواد میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا، جس نے اسلاموفوبیا کو مزید ہوا دی۔

برطانیہ کے علاقے ساؤتھ پورٹ میں تین نوجوان لڑکیوں کے قتل کے بعد بھی مسلم مخالف نفرت میں شدت آئی۔ اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلائی گئیں کہ قاتل ایک انتہا پسند مہاجر تھا۔ اس غلط معلومات کے نتیجے میں دائیں بازو کے شدت پسند گروہوں اور اینٹی امیگریشن تنظیموں نے احتجاج اور فسادات کیے۔

"ٹیل ماما” کے ڈائریکٹر ایمان عطا نے کہا کہ "یہ اضافہ ناقابل قبول ہے اور برطانیہ میں مسلم کمیونٹی کے مستقبل کے لیے خطرناک ہے۔”

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ مسلم کمیونٹی کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین