امریکی سینیٹ نے بھارتی نژاد کیش پٹیل کو ایف بی آئی کے نئے ڈائریکٹر کے طور پر منتخب کر لیا ہے۔ وہ اس عہدے پر فائز ہونے والے پہلے بھارتی اور پہلے ایشیائی نژاد امریکی ہیں۔ سینیٹ میں 49 کے مقابلے میں 51 ووٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد، وہ ملک کی سب سے بڑی وفاقی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کے سربراہ بن گئے ہیں۔ پٹیل اس سے قبل بھی کئی اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں اور خفیہ معلومات جمع کرنے کے ایف بی آئی کے اختیارات کو محدود کرنے کے حامی رہے ہیں۔
واشنگٹن :امریکی سینیٹ نے کیش پٹیل کو ایف بی آئی کے نویں ڈائریکٹر کے طور پر منتخب کر لیا ہے۔ بھارتی نژاد امریکی شہری کیش پٹیل کو 49 کے مقابلے میں 51 ووٹوں سے کامیابی حاصل ہوئی، حالانکہ کچھ ڈیموکریٹس کو ان کی نامزدگی پر شکوک و شبہات تھے۔
کیش پٹیل کا پورا نام کشیپ پرمود ونود پٹیل ہے اور ان کا تعلق نیویارک سے ہے۔ سینیٹ سے توثیق کے بعد وہ ایف بی آئی کے پہلے بھارتی نژاد اور پہلے ایشیائی نژاد ڈائریکٹر بن گئے ہیں۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیش پٹیل کی نامزدگی کے وقت ان کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایک شاندار وکیل اور تفتیش کار ہیں جنہوں نے اپنا کیریئر بدعنوانیوں کو بے نقاب کرنے، انصاف کا دفاع کرنے اور امریکی عوام کے تحفظ کے لیے وقف کر رکھا ہے۔
کیش پٹیل نے اپنے کیریئر کا آغاز نیویارک میں بطور اٹارنی کیا، جہاں انہوں نے کئی پیچیدہ کیسز کی پیروی کی۔ ٹرمپ کے پہلے دورِ حکومت میں وہ ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس اور امریکی وزیر دفاع کے چیف آف اسٹاف کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ ایف بی آئی کے خفیہ معلومات جمع کرنے کے اختیارات کو محدود کرنے کے حامی رہے ہیں۔
پٹیل نے نیشنل سکیورٹی کونسل میں انسداد دہشت گردی کے سینئر ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ ٹرمپ کی پہلی مدتِ صدارت کے دوران وہ اس ٹیم کا بھی حصہ تھے جس نے داعش اور القاعدہ کے اہم رہنماؤں، جیسے کہ البغدادی اور قاسم الریمی، کے خاتمے کے لیے کارروائیاں کیں۔