واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ دفاع میں بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے اعلیٰ فوجی قیادت میں رد و بدل کر دیا ہے۔ اس فیصلے نے امریکی دفاعی پالیسی میں ہلچل مچا دی ہے، کیونکہ کئی اہم فوجی افسران کو برطرف کر دیا گیا ہے اور مزید برطرفیوں کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل چارلس براؤن کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق، صدر ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ جنرل براؤن کی جگہ ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ڈین "رازن” کین کو نامزد کیا جائے گا۔
ڈین کین سابق ایف-16 پائلٹ رہ چکے ہیں اور سی آئی اے میں عسکری امور کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق، یہ تبدیلیاں امریکی فوج کو مزید مضبوط اور مؤثر بنانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید فوجی قیادت میں تبدیلیوں کا عندیہ دیا ہے، جن میں امریکی فضائیہ اور بحریہ کے سربراہان کی برطرفی بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ ہی پینٹاگون میں بھی بڑی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں، جہاں ساڑھے پانچ ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ان فیصلوں کے بعد امریکی فوجی اسٹیبلشمنٹ میں بے چینی پیدا ہو گئی ہے اور ماہرین اسے ٹرمپ دور حکومت میں فوجی پالیسی میں بڑی تبدیلی قرار دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ اس سے پہلے بھی فوج میں اصلاحات اور قیادت میں تبدیلیوں کا عندیہ دے چکے تھے، اور اب وہ ان اعلانات کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں۔