پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بطور غیر مستقل رکن کی عالمی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ یہ آٹھویں بار ہے جب پاکستان اس حیثیت میں منتخب ہوا۔ پاکستان کے ساتھ اور بھی ممالک منتخب ہوئے ہیں جیسے ڈنمارک، یونان، پاناما، اور صومالیہ۔
پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں نئے عہدے کی ذمہ داریاں شروع کر دی ہیں جو غیر مستقل رکن کے طور پر اگلے دو سال تک ہوں گی۔ اس موقع پر اقوام متحدہ میں ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی، جہاں پاکستان کے نمائندے عاصم افتخار نے سلامتی کونسل کے غیر مستقل ارکان کے پرچم رکھنے کی تقریب میں حصہ لیا، اور اس دوران پاکستان کا پرچم سلامتی کونسل میں لہرایا گیا۔
پاکستان کے ساتھ ساتھ اس بار ڈنمارک، یونان، پاناما، اور صومالیہ بھی غیر مستقل ارکان کے طور پر منتخب ہوئے ہیں۔ یہ آٹھویں بار ہے جب پاکستان سلامتی کونسل میں غیر مستقل رکن منتخب ہوا ہے، اور اس نے 193 رکن ممالک میں سے 182 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ایک فعال اور تعمیری کردار ادا کرے گا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پانچ مستقل ارکان (امریکہ، برطانیہ، روس، چین، اور فرانس) اور دس غیر مستقل ارکان شامل ہوتے ہیں۔ غیر مستقل ارکان کی مدت دو سال ہوتی ہے، اور ان کی ذمہ داری میں عالمی امن و سلامتی کے اہم مسائل پر فیصلے کرنا شامل ہے۔