حکومت کسی ادارے میں مداخلت نہیں کرتی، عدلیہ بھی انتظامی معاملات سے دور رہے: وزیر قانون

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت کسی ادارے کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی اور عدلیہ کو بھی انتظامی معاملات میں براہ راست مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی زیر صدارت اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں ڈیپوٹیشن پالیسی سے متعلق سوال اٹھایا گیا۔ اعظم نذیر تارڑ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیپوٹیشن پالیسی سروس رولز کے تحت ہے، جو پہلے تین سال کے لیے ہوتی ہے اور دو سال کے لیے تجدید کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق ڈیپوٹیشن کو معمول نہیں بنایا جا سکتا۔

اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ جرمن حکومت نے دوہری شہریت کا قانون نافذ کیا ہے، جس کے تحت درخواست گزار اپنی اصل شہریت کے ساتھ جرمن شہریت بھی رکھ سکتے ہیں۔ پاکستان نے بھی جرمنی کے ساتھ دوہری شہریت کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے، اور ایم او یو پر دستخط کا انتظار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد وہ پاکستانی شہری، جنہوں نے ماضی میں اپنی شہریت ترک کر دی تھی، دوبارہ اپنی پاکستانی شہریت حاصل کر سکیں گے۔

وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے سینیٹ اجلاس میں بتایا کہ حکومت کراچی سے سکھر تک گرین فیلڈ موٹروے بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ 2025 میں ایم 6 موٹروے کا کام شروع ہو جائے گا۔
پیپلز پارٹی کے ارکان نے عبدالعلیم خان کے بیان پر احتجاج کیا، جس پر وزیر قانون اور عبدالعلیم خان نے معذرت کر لی۔

سینیٹر محمد اسلم ابڑو نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ میں فٹبال بہت مقبول ہے، حکومت کو کرکٹ کے ساتھ فٹبال پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ وزیر قانون نے کہا کہ کھیلوں میں سیاست سے مسائل پیدا ہوتے ہیں، اور حکومت کھیلوں کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

سینیٹ اجلاس میں قومی کمیشن برائے وقار نسواں ترمیمی بل 2025 منظور کر لیا گیا۔ اعظم نذیر تارڑ نے درخواست کی کہ اس بل کو فوری طور پر منظور کیا جائے تاکہ قانون سازی کے عمل کو طوالت سے بچایا جا سکے۔

چاول کی برآمد سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی نے وضاحت کی کہ چاول کی فصل اچھی ہوئی ہے اور ایکسپورٹ میں کوئی مسائل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کسانوں کے مسائل حل کیے جا رہے ہیں۔

ملتان سے اسلام آباد اور دیگر شہروں کے لیے پروازوں کی بندش پر توجہ دلائی گئی۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پیرس کے لیے پی آئی اے کی پہلی پرواز کے مفت مسافروں کے معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے دریائے سندھ پر پانی کی کمی اور بیراج منصوبوں پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر سندھ اور بلوچستان دونوں کو اعتراض ہے، اور حکومت کو اس پر واضح موقف اختیار کرنا ہوگا۔

یہ اجلاس مختلف مسائل پر تبادلہ خیال اور وضاحتوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جس میں حکومتی کارکردگی اور مستقبل کے منصوبوں پر گفتگو کی گئی۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین