نئے سمارٹ میٹرز کی تنصیب تعطل کا شکار، 573 میگاواٹ بجلی فروخت نہیں ہو سکی

سب سے زیادہ متاثر گھریلو صارفین ہوئے ہیں جنہوں نے نئے میٹرز کے لیے درخواستیں دی تھیں

اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے سمارٹ میٹرز کی تنصیب کے عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے، تاہم، پیسے جمع کرنے کے باوجود ایک لاکھ سے زائد نئے میٹرز ابھی تک نصب نہیں ہو سکے، جس کی وجہ سے بجلی کی فروخت میں کمی آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سمارٹ میٹرز کی تنصیب جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایات دی ہیں، لیکن دوسری طرف، باوجود اس کے کہ صارفین نے پیسے ادا کیے ہیں اور تمام پراسیس مکمل کیا ہے، ایک لاکھ 37 ہزار 862 نئے میٹرز اب تک نہیں لگ سکے ہیں۔
پاور ڈویژن حکام کو دی گئی ہدایات کے مطابق، سمارٹ میٹرز کی تنصیب جلد از جلد مکمل کی جائے، مگر تقسیم کار کمپنیاں نئے میٹرز فراہم کرنے میں ناکام رہیں جس کی وجہ سے بجلی کی فروخت میں کمی واقع ہو گئی ہے۔
دستیاب دستاویزات کے مطابق، سال 2024 کے دوران ایک لاکھ 37 ہزار 862 نئے کنکشنز لگانے میں کامیابی نہیں ہوئی، جبکہ اضافی بجلی موجود ہونے کے باوجود ان میٹرز کی تنصیب نہ ہونے سے 573 میگاواٹ بجلی فروخت نہیں ہو پائی۔
سب سے زیادہ متاثر گھریلو صارفین ہوئے ہیں جنہوں نے نئے میٹرز کے لیے درخواستیں دی تھیں۔ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ 1 لاکھ 29 ہزار 948 گھریلو صارفین، 6 ہزار 644 کمرشل صارفین، 331 صنعتی، 171 زرعی اور 768 دیگر صارفین نئے میٹرز کے لیے درخواست دے چکے ہیں، لیکن اب تک ان کے میٹرز نہیں لگ سکے۔
کچھ صارفین نے ایک سال سے زائد عرصے تک انتظار کیا، مگر ان کے میٹرز کی تنصیب نہیں ہو سکی۔
ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی سب سے زیادہ سست روی کا شکار رہی، جس میں 57 ہزار سے زائد کنکشنز میں تاخیر ہوئی۔ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی میں 44 ہزار، فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی میں 17 ہزار اور گیپکو میں 9 ہزار سے زائد کنکشنز کی تنصیب نہیں ہو سکی۔
ذرائع پاور ڈویژن نے بتایا کہ بجلی کی طلب مسلسل کم ہو رہی ہے، جس کا اثر قیمتوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے اقدامات کر رہی ہے، مگر اگر بجلی کی طلب میں اضافہ نہیں کیا گیا تو یہ اقدامات کامیاب نہیں ہوں گے۔ ڈسکوز نئے میٹرز نصب نہ کر کے بجلی کی طلب کی کمی کا سبب بن رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین