اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے عزائم پرامن احتجاج کے نہیں تھے، انہوں نے ہمیشہ لاشوں پر سیاست کی ہے، ماضی میں پی ٹی آئی نے عام شہریوں کے جنازوں پر اپنے جھنڈے لگائے۔
احتجاج کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، پولی کلینک اور پمز ہسپتال نے بھی سوشل میڈیا پر زیر گردش تمام افواہوں کی تردید کی ہے، مظاہرین پر کوئی براہ راست فائرنگ نہیں ہوئی، اگر ہلاکت ہوئی ہے تو ثبوت پیش کریں، پی ٹی آئی اندرونی خلفشار کا شکار ہے، ان کے احتجاج میں پارٹی قیادت غائب تھی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کے ہمراہ غیر ملکی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد گزشتہ کئی دنوں سے محصور تھا، شرپسند گروہ اسلام آباد میں امن خراب کرنا چاہتا تھا، ایسے موقع پر پرتشدد احتجاج کیا گیا جب بیلاروس کا وفد پاکستان کے دورے پر تھا۔
انہوں نے کہا کہ شرپسندوں کے پاس جدید ترین ہتھیار تھے، ان کے پاس آنسو گیس کے شیلز، پتھر اور غلیلیں بھی موجود تھیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم تھا کہ کسی قسم کا کوئی احتجاج نہیں ہوگا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان شرپسندوں نے ریڈ زون میں داخل ہو کر تباہی مچانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے انہیں سنگ جانی میں احتجاج کرنے کی پیشکش کی جہاں پرامن طریقے سے احتجاج ہو سکتا تھا جبکہ پرامن احتجاج ان کا ارادہ نہیں تھا۔ وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ دو روز پہلے ایک فوٹیج جاری کی گئی جس میں پیشہ ور افراد کو فائرنگ، ہتھیار، آنسو گیس کے شیل، پیلٹ گنز کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، شرپسندوں کے حملوں سے رینجرز اور پولیس اہلکار شہید ہوئے، ان شہدا کا خون کس کے ہاتھ پر تلاش کریں؟
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹا بیانیہ بنایا گیا کہ رینجرز کے جوانوں کو ان کے اپنے ہی لوگوں نے شہید کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مجرم کی شناخت کرلی گئی ہے، اس کا تعلق ایبٹ آباد خیبر پختونخوا سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرپسند اسلام آباد کا امن خراب کرنا چاہتے تھے، ان کا کوئی عوامی مطالبہ نہیں تھا، یہ اپنے لیڈر کو رہا کروانا چاہتے تھے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے وفاقی دارالحکومت میں امن قائم کیا، ہم نے37 افغان شرپسندوں کو گرفتار کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان ہمارا دوست ملک ہے، ہمارے افغانستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں لیکن سوال پیدا ہوتا ہے کہ افغان شہری اسلام آباد میں سیاسی جماعت کے احتجاج میں کیا کر رہے تھے؟
وفاقی وزیر نے کہا کہ 2013سے 2017 تک امن قائم کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر آپریشن کئے گئے، خیبر پختونخوا میں امن واپس لایا، کراچی میں امن واپس لایا، دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی اور اس کے بعد بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا دور شروع ہوا جو اپنے دور میں طالبان کو واپس لائے جس کا خمیازہ آج بھگت رہے ہیں۔
پی ٹی آئی نے ہمیشہ لاشوں پر سیاست کی: عطاتارڑ
پی ٹی آئی کے عزائم پرامن احتجاج کے نہیں تھے، انہوں نے ہمیشہ لاشوں پر سیاست کی ہے