226 قومی اسمبلی حلقوں میں خواتین کے پولنگ اسٹیشن سے سب سے زیادہ ووٹ لینے والا امیدوار کامیاب رہا، فافن

رپورٹ کے مطابق 3,883 برادریوں میں خواتین کے ووٹنگ رجحانات مردوں سے مختلف تھے

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے عام انتخابات میں خواتین کے ووٹنگ رجحانات پر اپنی رپورٹ جاری کردی۔

رپورٹ کے مطابق 226 قومی اسمبلی کے حلقوں میں جس امیدوار نے خواتین کے پولنگ اسٹیشنز سے سب سے زیادہ ووٹ لیے، وہی کامیاب قرار پایا۔ فافن نے بتایا کہ 82 فیصد برادریوں میں مردوں اور خواتین نے ایک ہی امیدوار کو ووٹ دیا اور اپنے پولنگ اسٹیشنز سے اسی امیدوار کو کامیابی دلائی۔

فافن نے 21,188 برادریوں اور ان میں موجود 42,804 مردوں اور خواتین کے قابل موازنہ پولنگ اسٹیشنز کا تجزیہ کیا۔ 18 فیصد برادریوں میں خواتین اور مردوں کے ووٹ مختلف رہے، جہاں دونوں نے اپنے اپنے پولنگ اسٹیشنز سے مختلف امیدواروں کو منتخب کیا۔

شہری علاقوں میں خواتین اور مردوں کے ووٹوں میں زیادہ اختلاف نظر آیا، جبکہ دیہی علاقوں میں یہ رجحان کم دیکھا گیا۔ اسلام آباد میں سب سے زیادہ 37 فیصد برادریوں میں مردوں اور خواتین کے انتخاب مختلف رہے، بلوچستان میں یہ شرح 32 فیصد، سندھ میں 19 فیصد، پنجاب میں 18 فیصد اور خیبر پختونخوا میں سب سے کم 13 فیصد رہی۔

رپورٹ کے مطابق 3,883 برادریوں میں خواتین کے ووٹنگ رجحانات مردوں سے مختلف تھے۔ ان میں سے 1,260 برادریوں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خواتین کے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) 1,027 برادریوں میں خواتین ووٹرز کی پسند رہی، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کو 694 برادریوں میں خواتین کی حمایت ملی۔

علاقائی رجحانات کے مطابق پی ٹی آئی نے ملک بھر میں خواتین ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے میں نمایاں کارکردگی دکھائی، مسلم لیگ (ن) پنجاب میں مضبوط رہی اور پیپلز پارٹی نے سندھ میں برتری حاصل کی۔

فافن کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ 37 حلقوں میں وہ امیدوار کامیاب نہیں ہوسکے، جنہیں خواتین کے پولنگ اسٹیشنز سے سب سے زیادہ ووٹ ملے۔ لیکن 226 حلقوں میں خواتین کے پولنگ اسٹیشنز پر برتری حاصل کرنے والے امیدوار کامیاب قرار پائے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 166 حلقوں میں خواتین ووٹرز نے مرد ووٹرز سے زیادہ تعداد میں کامیاب امیدوار کو ووٹ دیا۔ سات حلقے، جن میں این اے 43، 49، 55، 87، 94، 128 اور 163 شامل ہیں، ایسے تھے جہاں خواتین کے پولنگ اسٹیشنز کے ووٹوں نے فیصلہ کن کردار ادا کیا۔

این اے 43 ٹانک میں، پی ٹی آئی نے جے یو آئی کو 555 ووٹوں کے معمولی فرق سے شکست دی۔ خواتین کے پولنگ اسٹیشنز سے پی ٹی آئی امیدوار کو 1,430 ووٹوں کی برتری ملی، جس نے مجموعی نتائج پر فیصلہ کن اثر ڈالا۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین