حکومت کی "رائٹ سائزنگ پالیسی” کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) میں بڑے پیمانے پر ڈیلی ویجز ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت ملک بھر میں 2500 سے 2600 ملازمین کو نوکریوں سے نکالنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، یو ایس سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری کے بعد اس فیصلے پر عملدرآمد شروع ہو چکا ہے۔ حکومتی اصلاحاتی پالیسی کے تحت غیر مستقل ملازمین کی تعداد میں کمی کی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں ابتدائی مرحلے میں تقریباً 3 ہزار کے قریب ملازمین کو برطرف کیا جا چکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ برطرفی کے احکامات چھٹی کے روز جاری کیے گئے، جبکہ اگلے مرحلے میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین کو بھی فارغ کیے جانے کا امکان ہے۔ برطرف کیے جانے والے افراد میں سے بیشتر گزشتہ 10 سال سے خدمات انجام دے رہے تھے۔
یہ فیصلہ وفاقی کابینہ کی جانب سے یوٹیلیٹی اسٹورز کو ختم کرنے کے لیے قائم کردہ کمیٹی کی سفارشات پر کیا گیا، جس کی سربراہی وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اگست 2024 میں حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش کا عندیہ دیا تھا اور اس حوالے سے وزیرِاعظم نے مختلف تجاویز طلب کی تھیں۔ اس کے بعد یوٹیلیٹی اسٹورز کو دی جانے والی 50 ارب روپے کی سبسڈی بھی ختم کر دی گئی۔
ذرائع کے مطابق، حکومتی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں مختلف وزارتوں سے 28 محکمے ختم کرنے کا منصوبہ بھی تیار کر لیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں مزید سرکاری ادارے بند ہونے اور مزید ملازمین کی برطرفی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔