لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے ایک اور مقدمے میں سابق وزیر داخلہ شاہ محمود قریشی، پاکستان تحریک انصاف کی رکن یاسمین راشد، اور صنم جاوید سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں اس کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے خلاف تھانہ شادمان میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 12 دسمبر کو ہوئی سماعت میں بھی شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، سابق سینئر صوبائی وزیر میاں محمود الرشید، سینیٹر اعجاز چوہدری، سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ اُس وقت بھی سب نے اپنی صحت جرم سے انکار کیا تھا۔
یاد رہے، کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی نے ملک بھر میں شدید احتجاج کیا۔ اس احتجاج کے دوران لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلا دیا گیا، جبکہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو بھی نذر آتش کیا گیا۔ اس دوران سرکاری اور نجی املاک کو بڑا نقصان پہنچا، جس میں کم از کم 8 افراد ہلاک ہوئے اور 290 زخمی ہوئے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ، جسے جناح ہاؤس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، پر بھی حملہ کیا، اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کے ایک گیٹ کو بھی توڑ دیا۔ اس کے نتیجے میں ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ جھڑپوں، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا، جبکہ عمران خان اور ان کے پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے۔