پی ٹی آئی کا مقصد اسٹیبلشمنٹ سے روابط بحال کرنا تھا، جو حاصل کر لیا: خواجہ آصف

اگر پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات بحال ہو گئے ہیں تو ہمارے ساتھ مذاکرات کی کیا ضرورت ہے

اسلام آباد:وفاقی وزیر دفاع اور ہوا بازی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا بنیادی مقصد اسٹیبلشمنٹ تک پہنچنا تھا، اور وہ اس میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

پارلیمنٹ میں ایرانی مسلح افواج کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق کوئی مطالبہ بیرون ملک سے آیا تو حکومت پاکستان اپنے قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی۔

وزیر دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان کسی بھی اندرونی مسئلے پر بیرونی دباؤ قبول نہیں کرے گا، بالکل ویسے ہی جیسے دیگر ممالک اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرتے۔

نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان ملاقات کے حوالے سے ایک سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ دونوں بھائی ہیں اور ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، اس میں کوئی غیر معمولی بات نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات شروع ہوئے تو ان کے خلاف مقدمات چل رہے تھے اور گواہیاں بھی ریکارڈ ہو چکی تھیں۔ پی ٹی آئی کی قیادت نے خود اعتراف کیا کہ مقدمات کا فیصلہ مذاکرات پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ سیاست میں مذاکرات کا سلسلہ جاری رہتا ہے، لیکن حالیہ مذاکرات کے دوران پی ٹی آئی نے یہ تصدیق کی کہ ان کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے بحال ہو چکے ہیں۔

خواجہ آصف نے سوال اٹھایا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ سے ان کے تعلقات دوبارہ استوار ہو گئے ہیں، تو پھر ہمارے ساتھ مذاکرات کی کیا ضرورت باقی رہ جاتی ہے؟ انہوں نے کہا، "پی ٹی آئی کا واحد مقصد اسٹیبلشمنٹ تک رسائی حاصل کرنا تھا، اور وہ یہ مقصد حاصل کر چکے ہیں۔”

متعلقہ خبریں

مقبول ترین