برطانیہ میں یوکرین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے منعقدہ اجلاس میں یورپی رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ جب تک جنگ جاری ہے، یوکرین کو فوجی امداد فراہم کی جاتی رہے گی اور روس پر معاشی دباؤ بڑھایا جائے گا۔ اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ مستقبل میں کسی بھی امن معاہدے کی صورت میں روسی جارحیت کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ برطانیہ نے یوکرین کے لیے 1.6 ارب پاؤنڈ کی امداد کا اعلان کیا، جس سے فضائی دفاعی نظام خریدا جائے گا۔ یورپ اور امریکا کے درمیان اتحاد برقرار رکھنے پر بھی زور دیا گیا۔
لندن:برطانیہ میں یوکرین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں یورپی ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جب تک جنگ جاری ہے، یوکرین کی فوجی امداد جاری رکھی جائے گی اور روس پر مزید اقتصادی دباؤ ڈالا جائے گا تاکہ اس پر جنگ ختم کرنے کا دباؤ بڑھے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد یہ اجلاس برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر کی میزبانی میں ہوا۔ اجلاس میں کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی سمیت دیگر یورپی ممالک کے رہنما، نیٹو کے سیکرٹری جنرل اور یورپی کمیشن اور یورپی کونسل کے صدور نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں اور یورپ کے دفاعی نظام کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے بعد برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ تمام شرکاء نے چار اہم نکات پر اتفاق کیا. جب تک جنگ جاری ہے، یوکرین کی فوجی امداد جاری رکھی جائے گی۔. روس پر مزید اقتصادی دباؤ ڈالا جائے گا تاکہ اس کی جارحیت کو روکا جا سکے۔. کسی بھی امن مذاکرات میں یوکرین کی شرکت لازمی ہوگی۔ مستقبل میں کسی بھی ممکنہ امن معاہدے کی صورت میں روس کی جارحیت روکنے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں گے۔
برطانوی وزیراعظم نے اس موقع پر اعلان کیا کہ برطانیہ یوکرین کو یوکے ایکسپورٹ فنانس کے تحت 1.6 ارب پاؤنڈ فراہم کرے گا، جس کی مدد سے یوکرین 5,000 سے زائد ایئر ڈیفنس میزائل خرید سکے گا۔ یہ میزائل بلفاسٹ میں تیار کیے جائیں گے، جس سے برطانیہ کے دفاعی شعبے میں ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
سر کیئر اسٹارمر نے مزید کہا کہ یورپ اور امریکا کو ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا کیونکہ یورپ کی سلامتی اسی صورت ممکن ہے جب یہ براعظم امریکا کے ساتھ مل کر کام کرے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ، فرانس اور دیگر یورپی ممالک نے یوکرین کے ساتھ مل کر جنگ روکنے کے منصوبے پر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور اس سلسلے میں امریکا سے بھی بات چیت کی جائے گی تاکہ اس منصوبے کو آگے بڑھایا جا سکے۔