آئی ایم ایف نے 5 سال میں پاکستانی برآمدات کے 60 ارب ڈالر سالانہ تک بڑھنے کی تردید کر دی

مالی سال 27-2026 میں یہ 36 ارب 98 کروڑ ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں

آئی ایم ایف نے پاکستان کی برآمدات میں متوقع اضافہ کو مسترد کرتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں برآمدات سالانہ 60 ارب ڈالر تک نہیں بڑھیں گی۔ ان کے مطابق، برآمدات کا تخمینہ 42 ارب 93 کروڑ ڈالر تک محدود رہے گا۔

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستانی حکومت کے پانچ سال میں برآمدات کو سالانہ 60 ارب ڈالر تک بڑھانے کے دعوے کی تردید کی ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق، برآمدات پانچ سال کی مدت میں 60 ارب ڈالر تک نہیں پہنچ سکے گی بلکہ یہ 42 ارب 93 کروڑ ڈالر تک محدود رہے گی۔

آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستانی برآمدات ہدف سے 17 ارب 7 کروڑ ڈالر کم رہیں گی، جبکہ موجودہ مالی سال میں برآمدات 31 ارب 75 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تک رہنے کی توقع ہے۔

رپورٹ کے مطابق، مالی سال 26-2025 میں پاکستانی برآمدات کا تخمینہ 34 ارب 21 کروڑ 70 لاکھ ڈالر لگایا گیا ہے، جبکہ مالی سال 27-2026 میں یہ 36 ارب 98 کروڑ ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ مالی سال 28-2027 میں پاکستانی برآمدات 39 ارب 81 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہنے کا امکان ہے، اور مالی سال 29-2028 میں یہ 42 ارب 93 کروڑ ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔ یہ تمام تخمینے آئی ایم ایف کی حالیہ رپورٹ کا حصہ ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت پاکستان نے حال ہی میں اڑان پاکستان اقدام کا اعلان کرتے ہوئے 2047 تک سالانہ برآمدات 60 ارب ڈالر تک لے جانے کا اندازہ لگایا تھا۔

سرکاری دستاویزات میں بیان کیا گیا ہے کہ ’اڑان پاکستان‘ اقدام کا مقصد پاکستان کو 2035 تک ایک کھرب ڈالر کی معیشت اور 2047 تک 3 کھرب ڈالر کی معیشت بنانا ہے۔ اس منصوبے میں آئی ٹی، مینوفیکچرنگ، زراعت، معدنیات، افرادی قوت، اور بلیو اکانومی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، جس کے تحت سالانہ برآمدات کا تخمینہ 60 ارب ڈالر لگایا گیا ہے

متعلقہ خبریں

مقبول ترین