جوڈیشل سسٹم 26ویں آئینی ترمیم کے شکنجے میں ہے: سلمان اکرم

لاہور: رہنماء پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم نے پورے جوڈیشل سسٹم کو جکڑ کر رکھا ہے، 17ججوں کی آسامی اس لئے بنائی گئی تاکہ پوری سپریم کورٹ اپنی ہو۔
ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا نے کہا کہ کچھ لوگوں کے کیسز انہوں نے چن کر ریٹائرڈ ججز کو بھیجے ہیں، ایک حاضر سروس جج اور ریٹائر جج میں بڑا فرق ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا حلقہ، ڈاکٹر یاسمین راشد کا حلقہ یہ سب انہوں نے ایک ریٹائرڈ جج کے حوالے کردیئے ہیں، باقی مقدمات حاضر سروس ججز کے پاس چل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 8فروری کی رات جو ایک فراڈ ہوا تھا،ہمیں خدشہ ہے یہ قانون بھی ٹھیک نہیں ہے ، یہ استدعا لے کر ہم ہائیکورٹ کے سامنے پیش ہوئے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ اس بھیانک رات جو بھی ہوا وہ عوام کے سامنے آئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر قوم اسے قانون مان لیتی ہے تو یہ سارے ملک کیلئے ٹھیک نہیں۔انہوں نے کہا کہ 24نومبر کا معاملہ عوام کے ہاتھ میں ہے، یہ پوری قوم کیلئے ہے، میرے ساتھ ایک خاتون کام کرتی ہیں کل رات ان کے گھر بھی دھاوا بولا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کال آئینی اصولوں اور شرافت کیلئے ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن ہم نے لڑ کر دیکھ لیا اس قوم نے ہمیں ووٹ ڈالا، انہوں نے فراڈ کے ذریعے ووٹ بدلے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم نے پورے جوڈیشل سسٹم کو جکڑ کر رکھا ہے، 17ججوں کی آسامی سپریم کورٹ میں اس لئے بنائی گئی تاکہ پوری سپریم کورٹ اپنی ہو، من پسند فیصلوں کیلئے 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتی نظام تباہ کر دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں موجودہ صورتحال میں انصاف کی کوئی توقع نہیں ہے ۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین