صدر ٹرمپ چینی ایپ ڈیپ سیک کو امریکہ کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں، وائٹ ہاؤس

صدر ٹرمپ یکم فروری کو کینیڈا اور میکسیکو پر نئے محصولات لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کی نئی ترجمان کیرولین لیویٹ نے اپنی پہلی نیوز بریفنگ میں بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ چینی ایپ ڈیپ سیک کو امریکہ کے لیے ایک بڑا خطرہ سمجھتے ہیں اور اس کے خلاف سخت اقدامات پر غور کر رہے ہیں۔

کیرولین لیویٹ نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا مقصد امریکہ کو مصنوعی ذہانت (AI) کے میدان میں دنیا میں سب سے آگے لے جانا ہے، تاکہ ملک ٹیکنالوجی کی دوڑ میں آگے رہے۔

ترجمان نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے اب تک 300 سے زیادہ ایگزیکٹو آرڈرز جاری کیے ہیں، جن کا مقصد ملک کی سلامتی اور معیشت کو مضبوط بنانا ہے۔ ان آرڈرز میں جنوبی سرحد پر ہنگامی حالت نافذ کرنا بھی شامل ہے، تاکہ غیر قانونی تارکین وطن کو روکا جا سکے۔

ترجمان نے کہا کہ ہمارے اقدامات کے بعد غیر قانونی تارکین وطن کے لیے امریکہ میں داخل ہونا مشکل ہو جائے گا۔ جو بھی غیر قانونی طور پر داخل ہوگا، اسے مجرم قرار دیا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ صدر ٹرمپ نے مہنگائی سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں، جن سے معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔

کیرولین لیویٹ نے وفاقی اداروں کے فنڈز روکنے کے فیصلے کو عارضی قرار دیا اور کہا کہ یہ فیصلہ ملک کے بہترین مفاد میں کیا گیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ صدر ٹرمپ یکم فروری کو کینیڈا اور میکسیکو پر نئے محصولات لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے نیو میڈیا کو وائٹ ہاؤس بریفنگ میں شرکت کی اجازت دے دی ہے۔ اب پوڈ کاسٹرز، سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور کانٹینٹ کریئٹرز بھی وائٹ ہاؤس بریفنگ میں شامل ہو کر سوال کر سکیں گے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین