امریکی ریاست الاسکا کے ایک قصبے اٹکیگ وِک (Utqiagvik) میں ایک منفرد اور حیران کن قدرتی مظہر جاری ہے۔ یہاں سورج 18 نومبر کو غروب ہوا اور اب جنوری 2025 کے آخر تک طلوع نہیں ہوگا۔
تقریباً 4 ہزار افراد پر مشتمل اس قصبے میں 18 نومبر کو دوپہر 12 بج کر 35 منٹ پر سورج نمودار ہوا، لیکن صرف 30 منٹ بعد یہ غروب ہوگیا۔ اس کے ساتھ ہی قطبی رات کا آغاز ہوا، جو 64 دنوں تک جاری رہے گی۔
اٹکیگ وِک، جو آرکٹک سرکل میں واقع ہے، ہر سال اس انوکھے مظہر کا تجربہ کرتا ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب زمین اپنے محور پر جھکاؤ کی وجہ سے قطب شمالی کے علاقے میں سورج کئی ہفتوں تک غروب رہتا ہے۔ سردیوں میں یہاں اندھیری راتیں ہوتی ہیں، جبکہ گرمیوں میں سورج 24 گھنٹے تک چمکتا ہے، جسے "مڈنائٹ سن” کہا جاتا ہے۔
زمین کے شمالی نصف کرے میں جون کے آخر سے دن کا دورانیہ کم ہونا شروع ہوتا ہے، لیکن شمالی خطوں پر اس کا اثر زیادہ گہرا ہوتا ہے۔ ستمبر تک یہاں دن کا دورانیہ نمایاں طور پر کم ہو جاتا ہے، اور نومبر میں مکمل تاریکی چھا جاتی ہے۔
2 ماہ طویل رات کے دوران مقامی لوگ سورج کی روشنی کو ترس جاتے ہیں۔ اگرچہ اس دوران معمولی سی روشنی دکھائی دیتی ہے، مگر یہ سورج کے غروب یا طلوع ہونے جیسا منظر نہیں ہوتا۔ اس کے نتیجے میں مقامی افراد کو وٹامن ڈی کی کمی جیسے مسائل کا سامنا بھی رہتا ہے۔
یہ قصبہ الاسکا کے ان چند علاقوں میں شامل ہے، جہاں قطبی رات کا سامنا ہوتا ہے، لیکن اپنی انتہائی شمالی لوکیشن کی وجہ سے اٹکیگ وِک کو یہ تجربہ سب سے پہلے ہوتا ہے۔