کیا روزے کے لئے نیت کرنا ضروری ہے؟

روزے کی درستگی کے لئے نیت سب سے اوّل درجہ رکھتی ہے

سوال: کیا روزے کے لئے نیت کرنا ضروری ہے؟

جواب: جی ہاں! روزے کی درستگی کے لئے نیت سب سے اوّل درجہ رکھتی ہے وگرنہ صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے پینے اور مجامعت سے بچے رہنے سے تو ہرگز روزہ نہیں ہو گا۔ جمہور ائمہ کے نزدیک ہر روزے کی الگ نیت ضروری ہے البتہ امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کے نزدیک پورے رمضان المبارک میں پہلے روزے کی نیت ہی کافی ہے بشرطیکہ پورے ماہ میں روزوں کا تسلسل قائم رہے۔

نیت کے لئے زبان سے اظہار کرنا ضروری نہیں ہے۔ نیت دل کے ارادے کا نام ہے لیکن اگر نیت کے مسنون و مستحب الفاظ زبان سے دہرا لئے جائیں تو افضل ہے ورنہ اگر کوئی دل سے ارادہ کر کے سحری کے وقت روزہ رکھنے کے لئے اٹھا اور کچھ کھا پی کر روزہ رکھ لیا تو یہی اس کی نیت ہے۔

دارالافتاء تحریک منہاج القرآن
مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی

متعلقہ خبریں

مقبول ترین