ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، ایسے افراد جن کے والدین بچپن یا نوجوانی کے دوران طلاق لے چکے ہوں، ان میں بڑی عمر میں فالج کا خطرہ 61 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
یہ تحقیق معروف جریدے PLOS One میں شائع ہوئی، جس میں یہ انکشاف ہوا کہ طلاق کا اثر فالج کے امکانات پر ویسا ہی ہوتا ہے جیسے ذیابیطس یا ڈپریشن جیسے عوامل۔
تحقیق کی سربراہ اور ٹورنٹو کی ٹنڈیل یونیورسٹی میں نفسیات کی لیکچرر، ڈاکٹر میری کیٹ شلکے نے بتایا کہ والدین کی طلاق، فالج کے خطرے کو کئی دیگر اہم عوامل جیسے سگریٹ نوشی، کم جسمانی سرگرمی، کم آمدنی، اور تعلیم کے اثرات سے بھی بڑھا دیتی ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ اگر ان تمام عوامل کو نظرانداز بھی کر دیا جائے، تو بھی والدین کی طلاق کا تجربہ بڑی عمر میں فالج کے خطرے کو 61 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔
محققین نے یہ بات زور دے کر کہی کہ یہ مسئلہ سنجیدہ ہے اور اس کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بارے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ بچوں پر طلاق کے طویل مدتی اثرات کو سمجھا جا سکے۔