ماہرین کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی خواتین میں بریسٹ کینسر کے خطرے کی پیشگوئی اس کے ظاہر ہونے سے کئی سال پہلے کر سکتی ہے۔
یہ تحقیق نارویجن انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ، کیلیفورنیا یونیورسٹی اور واشنگٹن یونیورسٹی کے محققین نے مشترکہ طور پر کی، جس میں اے آئی ٹیکنالوجی کو خواتین میں بریسٹ کینسر کے خطرے کی شناخت کے لیے استعمال کیا گیا۔
تحقیق کے دوران ایک کمرشل اے آئی پروگرام کا استعمال کیا گیا، جس میں 2004 سے 2018 کے درمیان میموگرافی کرانے والی ایک لاکھ 16 ہزار سے زائد خواتین کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
نتائج کے مطابق، ان خواتین میں سے 1607 میں بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوئی تھی، جبکہ اے آئی الگورتھم نے 4 سے 6 سال پہلے ہی ان کے کینسر کے خطرے کی پیشگوئی کر لی تھی۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق اس بات کا ثبوت ہے کہ عام دستیاب اے آئی الگورتھم کو کینسر کے خطرے کی پیشگوئی کے لیے کامیابی سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق سال 2022 میں دنیا بھر میں 6 لاکھ 70 ہزار خواتین بریسٹ کینسر کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئیں، جبکہ یہ بیماری خواتین میں سب سے عام قسم کا کینسر سمجھی جاتی ہے۔
یہ تحقیق جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن نیٹ ورک میں شائع ہوئی ہے۔