دوپہر 12 بجے اٹھنے والا روزہ کیسے رکھے؟ عمران خان کو سحر و افطار نہ دینے پر حکومتی ردعمل

عمران خان کو ہفتے میں تین دن گوشت، سبزیاں، دالیں اور چقندر کا جوس دیا جاتا ہے

حکومت پنجاب نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جیل میں کھانے کی عدم فراہمی کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو مقررہ معمول کے مطابق کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں، جبکہ ان کی صحت بھی بالکل ٹھیک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر کسی ثبوت کے جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، جو حقیقت سے بالکل برعکس ہے۔

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کے اس بیان پر سخت ردعمل دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو جیل میں کھانے سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ عظمیٰ بخاری نے اس بیان کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو ہفتے میں تین دن گوشت، سبزیاں، دالیں اور چقندر کا جوس دیا جاتا ہے، جبکہ ناشتے میں کافی، بوائل انڈے اور خشک میوہ جات بھی فراہم کیے جا رہے ہیں۔ اسی طرح، بشریٰ بی بی کو ان کی پسند کے مطابق کھانے مہیا کیے جا رہے ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے طنزیہ انداز میں کہا کہ جو شخص دوپہر 12 بجے اٹھتا ہو، وہ روزہ کیسے رکھ سکتا ہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ پشاور میں بیٹھے کسی شخص کو خواب آیا کہ ان کے قائد کو جیل میں کھانے سے محروم رکھا جا رہا ہے، حالانکہ یہ حقیقت کے برعکس ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دو روز قبل خود پی ٹی آئی کے ترجمان نے عمران خان کی صحت سے متعلق جھوٹا پروپیگنڈا کیا، جبکہ کل پمز اسپتال کے چار سینئر ڈاکٹروں کی ٹیم نے ان کا مکمل طبی معائنہ کیا اور انہیں صحت مند قرار دیا۔

وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ جب پی ٹی آئی کے پاس کوئی اور سیاسی ہتھیار نہیں بچتا، تو وہ مظلومیت اور ہمدردی کارڈ کھیلنا شروع کر دیتے ہیں۔ تاہم، عوام ان کے ان حربوں کو خوب سمجھ چکے ہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین