لاہور:پنجاب خیبر پختونخوا بارڈر پر دہشت گردوں کا حملہ پسپا، پولیس کی بروقت کارروائی سے بھاری نقصان، جدید اسلحے سے لیس دہشت گرد پسپائی پر مجبور
تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس نے ڈی جی خان کے سرحدی علاقے لکھانی چیک پوسٹ پر رواں ہفتے میں دوسرا بڑا دہشت گرد حملہ ناکام بنا دیا۔ پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق 15 سے 20 دہشت گردوں نے سحری کے وقت اچانک حملہ کیا، جو چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہوکر چاروں اطراف سے چیک پوسٹ پر حملہ آور ہوئے۔ دہشت گردوں نے راکٹ لانچرز اور بھاری اسلحے کا استعمال کیا، مگر پولیس اہلکاروں کی چوکسی کے باعث تھرمل امیج کیمروں سے حملہ آوروں کو پہلے ہی شناخت کر لیا گیا۔
پولیس اہلکاروں نے مشین گنز اور مارٹر گنز سے فوری جوابی کارروائی کی، جس کے نتیجے میں دہشت گرد چیک پوسٹ کے قریب پہنچنے میں ناکام رہے اور پسپائی اختیار کر گئے۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق، دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔
یہ حملہ چھ دن قبل ہونے والے حملے کی طرز پر تھا، جسے بھی پنجاب پولیس نے ناکام بنایا تھا۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے جوانوں کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس اب تک خوارجی دہشت گردوں کے 19 حملے ناکام بنا چکی ہے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر قیمت پر لڑے گی۔
حکومت پنجاب نے پنجاب-خیبرپختونخوا سرحد پر موجود چیک پوسٹوں کو جدید ترین اسلحہ فراہم کیا ہے، جس کے باعث دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ آر پی او ڈی جی خان کیپٹن (ر) سجاد حسن خان اور ڈی پی او ڈیرہ غازی خان سید علی کی قیادت میں پولیس کی کیو آر ایف ٹیموں نے فوری طور پر علاقے میں پہنچ کر سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا۔
آر پی او غازی خان کے مطابق، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے سرحدی علاقوں میں دیگر سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مشترکہ آپریشن جاری ہے تاکہ دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔