اسلام آباد:وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ترمیمی بل کو صدر مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کرنے سے روک دیا ہے۔
یہ بل 24 جنوری بروز جمعہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں پیش کیا جانا تھا، جس کے ذریعے کمیشن کے تمام کلیدی اختیارات وزیر اعظم کو منتقل کیے جانے کی تجویز تھی۔ ان اختیارات میں ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تقرری اور کمیشن کی تشکیل کے امور شامل ہیں۔
ترمیمی بل کے تحت چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو اپنے نامزد کردہ افراد کے ذریعے کمیشن میں شمولیت کا جو اختیار حاصل تھا، وہ بھی وزیر اعظم کو سونپ دیا جاتا۔ اس صورت میں 21 سالہ تاریخ میں پہلی بار کمیشن کے تمام انتظامی امور وزیر اعظم ہاؤس کے زیر اثر آ جاتے۔
یہ بل کمیشن کی خودمختاری کو مکمل طور پر ختم یا محدود کرنے کا باعث بنتا۔ دستیاب ڈرافٹ کے مطابق، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی کا اختیار وزیر اعظم کے سپرد ہوگا، جب کہ موجودہ قانون کے مطابق یہ فیصلہ کمیشن کے تحت کیا جاتا ہے۔
ترمیمی بل کے مطابق کمیشن کے اراکین کی تعداد کم کر کے 10 کر دی جائے گی، جن میں چار ممتاز ماہرین تعلیم، سائنسدان، اور آئی ٹی ماہرین ہوں گے، جن کی تقرری وزیر اعظم کریں گے، جبکہ چار صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشنز کے چیئرمین اس کمیشن کا حصہ ہوں گے۔
تاہم، یہ بھی واضح رہے کہ سندھ اور پنجاب کے علاوہ دیگر دو صوبوں (بلوچستان اور خیبر پختونخوا) میں ہائر ایجوکیشن کمیشن موجود نہ ہونے کے باعث ان صوبوں کو کمیشن میں نمائندگی نہیں مل سکے گی۔
ڈرافٹ کے مطابق، کمیشن سرکاری و نجی جامعات کے وائس چانسلرز کے تین تین نام وزیر اعظم کو پیش کرے گا، اور وزیر اعظم ان میں سے ایک ایک کا انتخاب کریں گے۔ اس وقت کمیشن میں وائس چانسلرز کو اپنی کمیٹی کے ذریعے منتخب کیا جاتا ہے، جبکہ وزرائے اعلیٰ بھی اپنے طور پر ایک وائس چانسلر کو نامزد کرتے ہیں۔
ترمیمی بل میں چیئرمین کی مدت دو سال سے بڑھا کر چار سال تجویز کی گئی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ سابق چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری کے دور میں مدت چار سال سے کم کرکے دو سال کر دی گئی تھی۔
موجودہ چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد، جنہوں نے اپنی دو سالہ مدت پوری کر لی ہے، سابق قوانین کے تحت ایک چار سالہ مدت بھی گزار چکے ہیں۔ ان دو ادوار کے بعد، وہ اب ایک اضافی مدت کے طور پر مزید ایک سال خدمات انجام دے رہے ہیں، جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے قانونی اعتراضات کیے گئے ہیں۔