بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری، 26 لاکھ افراد نے قابل ٹیکس آمدنی صفر ظاہر کر دی

ملک میں تقریباً 3 لاکھ صنعتی بجلی کے کنکشن موجود ہیں

اسلام آباد: ملک میں 59 لاکھ سے زائد ٹیکس فائلرز میں سے 43.3 فیصد نے اپنی آمدنی کو قابلِ ٹیکس قرار نہیں دیا، جب کہ صرف 3,651 افراد ایسے ہیں جن کی سالانہ آمدنی 10 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، صرف 12 افراد نے اپنے ٹیکس ریٹرنز میں 10 ارب روپے یا اس سے زیادہ دولت ظاہر کی ہے۔ چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی کو بتایا کہ ملک میں زیادہ دولت رکھنے والوں کی تعداد یا تو انتہائی کم ہے، یا پھر بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری ہو رہی ہے۔

مالی سال 2024-25 میں ٹیکس فائل کرنے والوں کی تعداد 5.9 ملین (59 لاکھ) رہی، جن میں سے 5.8 ملین انفرادی فائلرز، 104,269 ایسوسی ایشن آف پرسنز (AOPs)، اور 87,900 کمپنیاں شامل ہیں۔
2023 میں فائلرز کی تعداد 6.8 ملین جبکہ 2022 میں 6.3 ملین تھی، جو کہ ممکنہ 15 ملین ٹیکس دہندگان کی نسبت بہت کم ہے۔

ملک میں تقریباً 3 لاکھ صنعتی بجلی کے کنکشن موجود ہیں، لیکن صرف 87,000 کمپنیوں نے ٹیکس ریٹرن جمع کرایا۔ جبکہ مجموعی طور پر موصول ہونے والے 5.9 ملین ٹیکس ریٹرنز میں سے 2.6 ملین افراد نے صفر قابل ٹیکس آمدنی ظاہر کی۔

ایف بی آر ان اعداد و شمار کے پیش نظر "نان فائلر” کی کیٹیگری کو ختم کر کے ایک نئی درجہ بندی متعارف کرانے جا رہا ہے۔ اس کے تحت افراد کو "اہل” اور "نااہل” کے طور پر درجہ دیا جائے گا۔ نئے قوانین کے مطابق، وہی افراد بڑی مالی لین دین جیسے 10 ملین روپے سے زائد کی جائیداد یا نئی گاڑیاں خریدنے کے اہل ہوں گے، جو ٹیکس نیٹ میں رجسٹرڈ ہوں گے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین