کچھ لوگوں کو خواب کیوں یاد رہتے ہیں اور کچھ کو کیوں نہیں؟ تحقیق میں دلچسپ انکشافات

اس تحقیق میں 18 سے 70 سال کی عمر کے 200 افراد کو شامل کیا گیا۔

ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ خوابوں کو یاد رکھنے میں مختلف عوامل کا کردار ہے، جہاں کچھ افراد کو خواب پوری تفصیل سے یاد رہتے ہیں جبکہ دوسروں کو صرف ایک دھندلی یاد دہانی رہتی ہے، جس میں نیند کا معیار، رویہ اور عمر جیسے عوامل اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

آخر کچھ افراد اپنے خواب کیوں یاد رکھتے ہیں؟ نئی تحقیق میں اس کا ممکنہ جواب سامنے آگیا ہے۔
کیا آپ نے کبھی صبح ایسے خواب دیکھے جن کی واضح تفصیلات بیداری کے فوراً بعد یاد رہیں مگر چند منٹ بعد غائب ہو جائیں؟ یا آپ کو اپنے خوابوں کے بارے میں بمشکل ہی کچھ یاد رہتا ہے؟
اگرچہ کچھ لوگ ہر صبح اپنے خوابوں کے کچھ حصے یاد کر لیتے ہیں، لیکن بیشتر افراد کو نیند کے دوران دیکھے گئے خوابوں کی کوئی یاد نہیں رہتی۔
اس لیے سوال پیدا ہوتا ہے کہ کچھ لوگوں کو اپنے خواب کیوں یاد رہتے ہیں اور دوسروں کو کیوں نہیں؟
گزشتہ کئی دہائیوں سے سائنسدان اس سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اب ایک نئی تحقیق میں اس کا ممکنہ حل سامنے آگیا ہے۔
اٹلی کے آئی ایم ٹی اسکول فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز کے محقق لوکا نے اپنی تحقیق میں بتایا کہ کون سے عناصر خوابوں کو یاد رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
اس تحقیق میں 18 سے 70 سال کی عمر کے 200 افراد کو شامل کیا گیا۔
ہر فرد کو 15 دن تک اپنے خواب روزانہ ریکارڈ کرنے کی ہدایت دی گئی اور بیدار ہوتے ہی وائس ریکارڈرز کا استعمال کیا گیا۔
اس کے علاوہ، ان افراد کو نیند کی نگرانی کے لیے اسمارٹ واچز بھی پہنائی گئیں تاکہ ان کے نیند کے معیار کا جائزہ لیا جا سکے۔
تحقیق سے پتہ چلا کہ خوابوں کو یاد رکھنے کے حوالے سے ہر فرد کا ذہن مختلف انداز سے کام کرتا ہے۔
کچھ افراد واضح خواب یاد کرتے ہوئے بیدار ہوتے ہیں جبکہ متعدد ایسے افراد بھی ہیں جنہیں صرف یہ احساس ہوتا ہے کہ انہوں نے خواب دیکھا ہے مگر اس کی مزید تفصیلات یاد نہیں رہتیں، ایسے خوابوں کے لیے "وائٹ ڈریمز” کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
ان نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے محققین نے بتایا کہ آخر ایسا کیوں ہوتا ہے کہ کچھ افراد اپنے خواب یاد رکھنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے لوگوں کا خوابوں کے بارے میں رویہ اہم کردار ادا کرتا ہے؛ یعنی جو افراد خوابوں کے حوالے سے مثبت سوچ رکھتے ہیں یا خیالی باتیں کرنے کے عادی ہوتے ہیں، انہیں خواب کی تفصیلات یاد رکھنے میں زیادہ مسائل کا سامنا نہیں ہوتا۔
اسی طرح، نیند کی عادات بھی خوابوں کو یاد رکھنے میں اہم ہوتی ہیں؛ جن افراد کی ہلکی نیند کا دورانیہ طویل ہوتا ہے، ان کے لیے خوابوں کو یاد رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔
محققین کے مطابق، عمر بھی ایک اہم عنصر ہے اور عمر میں اضافے کے ساتھ لوگوں کو خوابوں کی تفصیلات یاد رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسمی حالات بھی اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں۔
محققین نے آخر میں کہا کہ اگر تمام عناصر کو مدنظر رکھا جائے تو یہ ظاہر ہوتا ہے کہ خوابوں کو یاد رکھنے میں مختلف عوامل کا کردار ہے اور یہی وجہ ہے کہ کچھ افراد کو اپنے خواب یاد رہتے ہیں جبکہ دوسروں کو نہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین