ایس آئی ایف سی کی معاونت سے 28 بڑے معاشی منصوبوں کی منظوری

سعودی آرامکو ریفائنری، دیامر بھاشا ڈیم، اور ریکوڈک کان کنی جیسے اہم منصوبے شامل ہیں

اسلام آباد:حکومت نے ایس آئی ایف سی کی معاونت سے 28 بڑے منصوبوں کی منظوری دے دی ہے، جن میں سعودی آرامکو ریفائنری، دیامر بھاشا ڈیم، اور ریکوڈک کان کنی جیسے اہم منصوبے شامل ہیں۔ ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے 23 ممالک کو دعوت دی گئی ہے، جبکہ منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد کے لیے ترجیحی ویزے جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی زیرِ معاونت اربوں ڈالر کی مجموعی مالیت کے 28 اہم منصوبوں کی منظوری دے دی ہے، جس سے ملک کے معاشی استحکام اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے راہیں ہموار ہوں گی۔
حکومت نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور بحرین سمیت 23 ممالک کو ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان منصوبوں میں سعودی آرامکو ریفائنری، دیامر بھاشا ڈیم اور ریکوڈک کان کنی جیسے بڑے منصوبے شامل ہیں، جنہیں خصوصی طور پر خلیجی ممالک کو سرمایہ کاری کے لیے پیش کیے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ ایس آئی ایف سی کے تحت کارپوریٹ فارمنگ، ٹیکنالوجی زونز، کلاؤڈ انفرا اسٹرکچر، سیمی کنڈکٹر ڈیزائننگ، اور اسمارٹ ڈیوائسز کی تیاری کے منصوبے بھی سرمایہ کاری کے لیے پیش کیے گئے ہیں۔
ان منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ان ممالک کے شہریوں کو ترجیحی ویزے جاری کیے جائیں گے، تاکہ سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جا سکے۔
منصوبوں کا دائرہ کار ایس آئی ایف سی کے ترجیحی شعبوں یعنی خوراک، زراعت، آئی ٹی، معدنیات، پیٹرولیم، اور توانائی تک وسیع ہے، جس کے تحت ملک کے مختلف معاشی شعبوں میں ترقی کے مواقع پیدا ہوں گے۔
مزید برآں، ایس آئی ایف سی کے منظور شدہ منصوبوں کے لیے ایکویٹی سرمایہ فراہم کرنے کے مقصد سے ’’پاکستان سوورن ویلتھ فنڈ‘‘ متعارف کروانے پر بھی مشاورت کی گئی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے مؤثر پالیسی سازی اور ان منصوبوں کی بروقت تکمیل ملک کی معاشی بحالی اور بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

 

 

متعلقہ خبریں

مقبول ترین