پنجاب اسمبلی میں بیروزگاری کے خاتمے کے لیے متفقہ بل پیش

دی فیکٹریز (ترمیمی) بل 2025 کو 18 ایم پی ایز کی متفقہ رائے سے اسمبلی میں پیش کیا گیا

لاہور:پنجاب اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کے اراکین نے بیروزگاری کے خاتمے کے لیے مشترکہ طور پر ایک بل پیش کیا ہے۔ دی فیکٹریز (ترمیمی) بل 2025 کو 18 ایم پی ایز کی متفقہ رائے سے اسمبلی میں پیش کیا گیا، جس کا مقصد مقامی مزدوروں کو زیادہ مواقع فراہم کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب کی تمام فیکٹریوں میں مقامی مزدوروں کے لیے کوٹا لازم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ فیکٹری ایکٹ 1934 میں ترمیم کے لیے پیش کردہ اس بل کی منظوری کے بعد فیکٹریاں مقامی آبادی کو روزگار کے مواقع دینے کی پابند ہوں گی۔ بل کے متن میں واضح کیا گیا ہے کہ 50 فیصد ملازمتیں غیر ہنر مند مزدوروں کے لیے مختص کی جائیں گی، جبکہ 25 فیصد نوکریاں مقامی افراد کے لیے لازمی ہوں گی۔
مزید یہ کہ موجودہ فیکٹریوں کو نئے کوٹے پر عملدرآمد کے لیے مناسب مہلت دی جائے گی، اور اگر فیکٹری مالکان ان احکامات پر عمل نہ کریں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے گی۔ فیکٹری مالکان کو یہ بھی پابند کیا جائے گا کہ وہ اپنے ملازمین کا رہائشی ریکارڈ متعلقہ اداروں میں جمع کروائیں۔
بل کے متن کے مطابق ان ترامیم کے نتیجے میں مقامی سطح پر معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا اور بے روزگاری میں نمایاں کمی متوقع ہے۔ بل کو پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے، جو دو ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ اس کے بعد حکومت پنجاب ترامیم کی منظوری یا مسترد کرنے کا حتمی فیصلہ کرے گی۔
یہ بل پیش کرنے والوں میں وقاص مان، احمد خان بھچر، علی امتیاز، امجد علی جاوید، شوکت راجہ، افضل چٹھا، سمیع اللہ خان، احسن رضا، اعجاز شفیع، آمنہ حسن اور دیگر اراکین شامل ہیں۔

 

 

 

متعلقہ خبریں

مقبول ترین