ہارٹ اٹیک کی وہ علامات جو ہفتوں پہلے ظاہر ہو سکتی ہیں

امریکا کے کلیو لینڈ کلینک نے بھی ان ابتدائی علامات کو اجاگر کیا ہے جنہیں اکثر لوگ نظر انداز کر دیتے ہیں۔

ہارٹ اٹیک تب ہوتا ہے جب دل کو خون کی فراہمی میں شدید کمی آجاتی ہے یا خون کی روانی مکمل طور پر رک جاتی ہے۔

عام طور پر یہ مسئلہ شریانوں میں چکنائی، کولیسٹرول اور دیگر مادوں کے جمع ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے، جسے پلاک کہا جاتا ہے۔ بعض اوقات یہ پلاک خون کے لوتھڑے (بلڈ کلاٹ) کی وجہ بھی بنتا ہے، جو خون کی روانی کو روک دیتا ہے۔

ہارٹ اٹیک کی مخصوص علامات موجود ہیں جنہیں پہچان کر لوگ فوری طور پر طبی امداد حاصل کر سکتے ہیں۔

اگرچہ ہارٹ اٹیک اچانک ہوتا ہے، لیکن بعض اوقات اس کی نشانیاں کئی ہفتے پہلے ہی ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔

ہارٹ اٹیک سے پہلے کی علامات

کچھ علامات ایسی ہوتی ہیں جو سینے میں تکلیف کی صورت میں ہارٹ اٹیک کی وارننگ دیتی ہیں، لیکن بعض اوقات یہ علامات کئی ہفتے پہلے ظاہر ہو کر خطرے کی نشاندہی کر سکتی ہیں۔

515 خواتین پر کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کچھ علامات، جیسے غیر معمولی تھکاوٹ، نیند میں خلل، سانس لینے میں دشواری، اور سینے میں بے آرامی، ہارٹ اٹیک سے ایک ماہ پہلے ظاہر ہو سکتی ہیں۔

امریکا کے کلیو لینڈ کلینک نے بھی ان ابتدائی علامات کو اجاگر کیا ہے جنہیں اکثر لوگ نظر انداز کر دیتے ہیں۔
ان علامات میں شامل ہیں:

سینے میں دباؤ یا بوجھ کا احساس

بازو، گردن، کمر یا جبڑے میں درد

ٹھنڈے پسینے آنا

سینے میں جلن

متلی یا قے

غیر معمولی تھکن

ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھانے والے عوامل

ہارٹ اٹیک کی علامات ہر شخص میں مختلف ہو سکتی ہیں۔ کچھ افراد میں یہ معمولی یا درمیانی شدت کی ہوتی ہیں، جبکہ دیگر میں یہ بہت زیادہ شدید ہو سکتی ہیں۔

کچھ افراد میں تو کوئی علامات ظاہر ہی نہیں ہوتیں، اور انہیں اچانک ہارٹ اٹیک کا سامنا ہوتا ہے۔

عمومی علامات

ہارٹ اٹیک کی عام علامات میں شامل ہیں:

سینے میں تکلیف یا دباؤ کا احساس

اچانک تھکن یا کمزوری

چکر آنا یا بے ہوشی محسوس ہونا

سانس لینے میں دشواری

مردوں اور خواتین میں فرق

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق، سینے میں تکلیف سب سے عام علامت ہے جو مردوں اور خواتین دونوں میں پائی جاتی ہے۔

لیکن خواتین میں چند منفرد علامات بھی ظاہر ہو سکتی ہیں، جیسے گردن، کمر یا بازو میں شدید درد، جو سوئیاں چبھنے جیسا محسوس ہوتا ہے۔

کن لوگوں کو زیادہ خطرہ ہوتا ہے؟

ہارٹ اٹیک کسی بھی عمر یا جنس کے فرد کو ہو سکتا ہے، لیکن حالیہ برسوں میں 40 سال سے کم عمر افراد میں ہارٹ اٹیک کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

موٹاپا، ذیابیطس، تمباکو نوشی، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، اور خاندان میں ہارٹ اٹیک کی تاریخ جیسے عوامل اس بیماری کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون مختلف طبی تحقیقی رپورٹس پر مبنی ہے۔ کسی بھی علامت کی صورت میں فوری طور پر اپنے معالج سے رجوع کریں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین