انسان جیسے رقص کرنے والے روبوٹس نے سب کو حیران کر دیا

یہ حیرت انگیز روبوٹ 7.4 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتا ہے

دنیا بھر میں چینی کمپنی "ڈیپ سیک” کا تیار کردہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ماڈل ان دنوں توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، مگر چین میں نئے قمری سال کی تقریبات کے دوران ایک میلے میں انسان نما روبوٹس کے شاندار رقص نے انٹرنیٹ صارفین کو دنگ کر دیا۔

جدید اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس "یونی ٹری ایچ 1” کو پہلے ہی دنیا کا تیز ترین روبوٹ قرار دیا جا چکا ہے۔ اس تقریب میں، ان روبوٹس نے انسانوں کے ساتھ مل کر رقص کیا اور ایسا محسوس ہوا جیسے وہ کسی طرح بھی انسانوں سے کم نہیں۔

یہ روبوٹس چین کے روایتی رقص "یانگکو” کی خوبصورت پیشکش کے دوران انسانوں کی طرح حرکت کرتے نظر آئے۔ شمال مشرقی چین میں کیے جانے والے اس روایتی رقص میں روبوٹس اور انسانوں کی حرکات ایک جیسی دکھائی دیں، جس نے دیکھنے والوں کو حیران کر دیا۔

یہ حیرت انگیز روبوٹ 7.4 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتا ہے، جو کہ موجودہ دور کے دیگر روبوٹس کے مقابلے میں انتہائی تیز ہے۔ اس کے علاوہ، یہ روبوٹ دوڑنے، چھلانگ لگانے، سیڑھیاں چڑھنے، وزن اٹھانے اور رقص کرنے جیسی صلاحیتوں کا بھی حامل ہے۔

5 فٹ 11 انچ لمبے اس روبوٹ کا وزن 50 کلوگرام سے بھی کم ہے۔ اس کی بنانے والی کمپنی کے مطابق، یہ روبوٹ انسانوں کی طرح اچھل سکتا ہے اور 30 کلوگرام تک وزنی چیزیں باآسانی اٹھا سکتا ہے۔

یہ روبوٹ اپنا توازن برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اگر اسے دھکا دیا جائے تو یہ خود کو سنبھال سکتا ہے۔ اس کے سر میں نصب جدید کیمرے اور سینسرز اسے دنیا میں آزادانہ گھومنے اور رکاوٹوں کو پہچاننے میں مدد دیتے ہیں۔

ان حیران کن صلاحیتوں کے باعث، یہ روبوٹ مستقبل میں کئی شعبوں میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں اور ان کا انسانوں کے ساتھ ہم آہنگی سے کام کرنا ایک نیا سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین